سویڈن میں‌موجود کشمیری رہنمائوں‌کی ایمنسٹی انٹرنیشنل کے حکام سے ملاقات

سٹاک ہوم(نمائندہ خصوصی) جموں کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و تشدد اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج اور انہیں روکنے کے لئے عالمی رائے عامہ پر دباو بڑھانے کے لئے سویڈن میں مقیم کشمیری رہنماوں کونسلر برکت حسین اور ڈاکٹر عارف محمود کسانہ نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے حکام سے ملاقات کی ہے یہ ملاقات ایمنیسٹی انٹرنیشنل سویڈن سیکشن کے سٹاک ہوم میں واقع دفتر میں ہوئی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے چار اہم اراکین Ami Hedenborg, Maja Aberg, Gunilla Odin اور Julia Grip نے ملاقات میں شرکت کی. برکت حسین اور عارف کسانہ نے قابض بھارتی افواج کی جانب سے مسلسل کرفیو، گرفتاریوں اور ظلم و تشدد کے واقعات اور تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھارتی مسلمانوں کے خلاف انتہا پسند ہندووں کی حکومتی سرپرستی میں ہونے والی کاروائیوں سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ مودی اس دور کا ہٹلر ہے جو نازی ازم کے فلسفہ اور طریقہ پر عمل پیرا ہے۔ کشمیری راہنماؤں نے عالمی رائے عامہ کی جانب سے مناسب اقدامات نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر کسی جگہ اتنے دنوں سے کچھ جانور قید ہوتے اور انہیں کھانے پینے کی اشیاء دستیاب نہ ہوتیں تو پوری دنیا بالخصوص یورپی اقوام بہت واویلا کرتیں۔ کیا جموں کشمیر کے عوام جانوروں سے بھی کم درجہ رکھتے ہیں؟ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے حکام نے اپنی ہمدری اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سویڈش حکومت پر زور دیں گے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے۔ وہ سویڈش میڈیا اور پالیمنٹ سے بھی رابطہ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ سویڈن میں بھارتی سفیر کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا جائے گا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک دستخطی مہم شروع کردی ہے جس میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ کرفیو ختم کرے اور لوگوں کی آذادانہ نقل و حمل یقینی بنائے۔ ش مہم کو سویڈن میں بھی ایمنیسٹی کی ویب سائیٹ پر جاری کیا جائے گا۔ ایمنسٹی کے حکام نے بتایا کہ جینیوا میں ہونے والی اقوام متحدہ کی کانفرس میں وہ متحرک ہیں اور کشمیری عوام کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ ملاقات کے اختتام پر برکت حسین اور عاعف کسانہ نے ان اقدامات پر ایمنیسٹی کے حکام کا شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں