مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کےسربراہ سینیٹرپروفیسرساجدمیر نےحکومت سےکہاہےکہ کشمیر کےمسئلے کےحل کےلیےمذاکرات اورسفارتکاری کی تمام کوششیں ناکام ہو گئی ہیں لہٰذا حکومت کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد کا اعلان کرے ہم ساتھ دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے راوی روڈ لاہور میں مرکزی کابینہ اور ارکان عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں مرکزی ناظم اعلیٰ ڈاکٹر حافظ عبدالکریم،ناظم مالیات حاجی عبدالرزاق سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایک متفقہ قرار داد کے ذریعے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور قرار دیا گیا کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے،بھارت کشمیر میں ظلم کے تمام پہاڑ توڑ چکا ہے،45 روز سے کشمیری کرفیو میں اذیت ناک زندگی گذارنے پر مجبور ہیں اس سے بڑھ کر انسانیت سوز سلوک اور کوئی نہیں ہو سکتا۔ المیے کی بات یہ ہے کہ دنیا کی آنکھوں کے سامنے کشمیریوں پر ظلم کی انتہا ہو گئی ہے اور کوئی بھی عالمی طاقت بھارتی استبداد کو روکنے کی جرأت نہیں کررہی،کشمیر کا سودا دراصل پاکستان کا سودا کرنے کے مترادف ہو گا،کسی بھی ایسے فیصلے کو نہیں مانا جائے گا جو کشمیریوں کی خواہشات اور امنگوں کے منافی ہو۔ ایک دوسری قرار داد کے ذریعے سعودی عرب میں دہشت گردی کے واقعات اور حوثی باغیوں کی طرف سے ڈرون حملوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ سعودی عرب کی سلامتی کے خلاف سازشیں کرنے والے عناصر کو سختی سے روکا جائے،دہشت گردی کے ذریعے حرمین شریفین کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں،حکومت اور افواج پاکستان عملاً سعودی حکومت کے لیے اپنی تمام خدمات اور تعاون پیش کرے،سعودی عرب پاکستان کا محسن ملک ہے،اس کی سلامتی اور استحکام عالم اسلام کے لیے ناگزیر ہے،پاکستان اور سعودی عرب یکجان دو قالب ہیں، تحفظ حرمین شریفین کے لیے ہر قسم کی قربانی دیں گے۔
اس موقع پر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی چوتھی نسل پاکستان کی محبت میں قربانیاں دے رہی ہے اور کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں،بدقسمتی سے دنیا بھارتی مظالم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے،پاکستان کی حکومتوں کی کوتاہیوں کے باوجود کشمیری اپنے شہید جوانوں کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کر رہے ہیں،حکومت تمام وسائل کشمیریوں کے لیے صرف کر دے،امت مسلمہ کو کشمیر کے مسئلے پر بیدار ہونا ہو گا۔ بھارتی قیادت کے ساتھ پیار کی پینگیں بڑھانے کی بجائے عملاً دباؤ ڈالے،مودی کے گلے میں میڈل اور ہار پہنانے کی بجائے اس کے گریبان سے پکڑ کر جھنجھوڑنا چاہیے،بدقسمتی سے معاشی مفادات اور سیاسی مجبوریوں کی وجہ سے امت مسلمہ کی طرف سے کشمیریوں کی پر زور حمایت دیکھنے کو نہیں ملی‘ یہ رویہ افسوسناک ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلیٰ سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کے خلاف بڑھتے ہوئے حملے باعث تشویش ہیں،سعودی عرب حرمین شریفین کا مرکز ہونے کی وجہ سے عالم اسلام کی عقیدتوں کا مرکز ہے جس کا دفاع ہمارے ایمان کا حصہ ہے،حرمین کے دفاع کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ سعودی عرب کا دشمن، اسلام اور پاکستان کا دشمن ہے،سعودی عرب کا دفاع پاکستان اور عالم اسلام کا دفاع ہے،یمن سے حوثی باغیوں کے ذریعہ ہونے والے حملوں سے پوری دنیا میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے اور ہر مسلمان فکرمند ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے مرکزی انتخابات 2020ء میں کرائے جائیں گے۔ اس سے قبل تمام ضلعی‘ شہری اور تحصیلی سطح پر مقامی جماعتیں اپنے انتخابات کے کا انعقاد 31 دسمبر تک مکمل کر لیں۔ اجلاس میں پروفیسر عبدالستار حامد، مولانا عبدالرشید حجازی، مولانا محمد نعیم بٹ، قاری صہیب احمد میر محمدی، قاری عبدالحفیظ فیصل آبادی،ڈاکٹر ریاض الرحمن یزدانی،ڈاکٹر عبدالغفور راشد، مولانا محمد حنیف ربانی،حافظ عبدالحمید جہلمی،پروفیسر عبدالرحمن لدھیانوی، رانا خلیق پسروری،پروفیسر حافظ سعید کلیروی، ملک سلیمان منگلہ،حافظ فیصل افضل شیخ، مولانا الطاف الرحمن شاہ،مولانا عبدالرحیم گجر،مولانا یٰسین راہی،مولانا حسن سموں، حافظ معتصم الٰہی ظہیر،حافظ ہشام الٰہی ظہیر،مولانا صادق عتیق،مولانا عمران عریف،مولانا ابرار ظہیر، قاری عنایت اللہ رحمانی،قاضی ریاض قدیر،حافظ شاہد امین،حافظ یونس آزاد،مولانا یوسف پسروری، عبدالرحمن شارق،ڈاکٹر مطیع اللہ باجوہ، ڈاکٹر ابراہیم سلفی، مولانا عبدالحمید بٹ، قاری سیف اللہ عابد،حافظ عبدالمجید،انعام الرحمن یزدانی نے شرکت کی۔