پنجاب حکومت کی جانب سے ایران سے آنے والے زائرین کو ڈیرہ غازی خان، بہاولپور اور ملتان کے قرنطینہ سنٹرز میں رکھا گیا ہے لیکن ان سنٹرز کی انتظامیہ زائرین کی نت نئی فرمائشوں سے چکرا کر رہ گئی ہے۔
مقامی اخبار کے مطابق ملتان کے قرنطینہ سنٹر میں 16 زائرین نے انتظامیہ سے فرمائش کی ہے کہ میں انہیں ان کی بیویوں کے ساتھ رہنے کی اجازت دی جائے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی پالیسی نہیں ہے، اگر یہ اجازت دی گئی تو مزید لوگوں میں بھی یہ وائرس کے پھیلاﺅ کا باعث بنے گا۔
ملتان کے قرنطینہ سنٹر میں بعض زائرین کی جانب سے انتظامیہ سے فرمائش کی گئی ہے کہ انہیں وقت گزارنے کیلئے لڈو فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنا وقت بہتر طریقے سے گزار سکیں۔ بعض زائرین نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں کیرم بورڈ فراہم کیا جائے۔ کچھ صارفین نرم بستروں کی فراہمی کا مطالبہ کرتے نظر آرہے ہیں تو کچھ مرغن غذائیں کھانے کے خواہشمند نظر آتے ہیں۔
شہری علاقوں سے تعلق رکھنے والے بعض زائرین نے خواہش ظاہر کی ہے کہ انہیں سفید آٹے کی روٹیاں فراہم کی جائیں ، دیہاتی علاقوں سے تعلق رکھنے والے زائرین چاہتے ہیں کہ انہیں گندم کے براﺅن آٹے کی روٹیاں فراہم کی جائیں۔