شہزاد بسرہ فیصل باد
دنیا میں جہاں بھی کرونا پہ قابو پایا گیا ہے وہ مکمل طور پہ گھروں میں مقید ہو کر کیا گیا ہے. پاکستان میں فوج کرفیو بھی لگا لے تو عوام گلی محلے اکٹھی ہو گی، مہمان بن کے رشتہ داروں کے ہاں چلے جائیں گے، بلاوجہ چائے کے ڈھابوں پہ بیٹھ کر کرونہ سے بچنے کے احمقانہ ٹوٹکے شئر کریں گے جیسے
پیاز، لہسن، افیون، لیموں، کلونجی اور مرنے سے مومن نہیں ڈرتا. مگر جب مومن کو بیماری لگتی ہے تو خوف سے تھر تھر کانپتا ہے کہ بچا لو.
ہر کوئی مہنگائی کرنے میں حصہ ڈالتا جائے گا. جعلی ماسک، جعلی سٹنلئزر، ہینڈ واش بنائے گا اور گالیاں حکومت کو.
پوری قوم صرف اس آس پہ بیٹھی ہے کہ گرمی پڑنی اور کرونہ ختم.
جیسی قوم ہے مجھے ڈر ہے کرونہ پہ ریکارڈ اور نشان عبرت نہ بن جائے. یہ لوگ کرونا مریض کا جنازہ بھی رش لگا کر پڑہیں گے. اللہ رحم کرے
شہزاد بسراء