سویڈن بارڈر کراس کرنے والے ہر شخص کی کسٹم چیکنگ

سویڈن کے اندرونی علاقوں کی جان سفر کرنے والے تمام مسافروں کو کسٹم حکام روک کر یہ تفتیش کر رہے ہیں کہ آیا وہ وبائی علاقوں سے آئے ہیں یٰا نہیں۔نارویجن پولیس آفیسر کے بیان کیمطابق بارڈر کراس کرنے والے ہر شخص کو روکا جائے گا یہ جاننے کے لیے کہ اگر وہ وبائی مرض کے خطرناک زون والے علاقے سے آئے ہیں انہیں قرنطینہ میں بٹھایا جا سکے۔
ناروے اور سویڈن کراس کرنے والے لوگوں کی تعداد میں پچھلے ہفتے سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ایسا اس لیے ہوا ہے کہ ناروے نے سویڈن کے وبائی مرض سے محفوظ علاقوں کی جانب سفر کی اجازت دے دی ہے جس کے نتیجے میں پچھلے ہفتے بیس ہزارا فراد نے بارڈر کراس کیا۔ جبکہ چھ ہزار گاڑیاں بارڈرس ے گزر چکی ہیں۔تمام افاراد سویڈن کے محفوظ علاقوں میں قرنطینہ کی شرط کے بغیر سفر کر سکتے ہیں مثال کے طور پر وارم لینڈ کا علاقہ محفوظ قرار دیا گیا ہے۔
یہ سارا معاملہ اعتبار کا ہے اگر کوئی مسافر یہ بتاتا ہے کہ وہ سویڈن کے وبائی علاقے سے آیا ہے اسے یا تو قرنطینہ میں بھیجا جاتا ہے یا واپس بھیج دیا جاتا ہے یہ بات کسٹم ڈیوٹی آفیسر بیورن Bjørn Hansrud.ہانسرود نے بتائی،
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں