غیر ملکی شخص قرنطینہ قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں ناروے سے ملک بدر

دو سال تک کے لیے ناروے آنے پر پابندی
جرمنی سے ناروے آنے والے ایک شخص کو جو وائرس میں مبتلاء تھا کو قرنطینہ قوانین کی پابندی نہ کرنے پر ناروے سے نکال دیا گیا اور دو سال تک کے لیے ناروے داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔یہ واقعہ بدھ کے روز رومسدال اور مورے لینڈ میں پیش آیا۔یہ شخص ہالینڈ کی فلائٹ سے ناروے آیا تھا۔قانون کے مطابق اسے دس روز تک قرنطینہ میں بیٹھنا تھا جسکی اس نے پابندی نہ کی۔
پولیس امیگریشن اینڈ بارڈر کنٹرولر سوائن ریک کا کہنا ہے کہ قرنطینہ کی خلاف ورزی کرنے والے شخص کو اسی دن ناروے سے نکال دیا گیا تھا اور یہ اک سنجیدہ معاملہ ہے۔جبکہ اس پر بیس ہزار کراؤن کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ پولیس کنٹرولر سوائن نے کہا کہ یہاں میں سب کو واضع پیغام دینا چاہتا ہوں کہ قرنطینہ قوانین کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ناروے میں داخلہ کے بعد قرنطینہ کی پابندی وبائی مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
قرنطینہ پر عمل کرنے کی ہدایات کا انحصار کسی بھی شخصکا ذاتی فعل ہے اور حکومت اس پر اعتبار کرتی ہے کہ ہر شخص خود اپنی حالت جانتا ہے اور اس کے پیش نظر احتیاط کرے۔ جب لوگ جان بوجھ کر اس وقت قنطینہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں جبکہ ان کے ساتھ خاندان بھی ہوتے ہیں اور اس وقت انہیں اپنے خاندان اور لوگوں کی صحت کی پرواہ نہیں ہوتی۔ اس وقت وہ لوگ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں َ
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں