شرائط برائے شمولیت اردو فلک ڈاٹ نیٹ انعامی کوئیز نمبر ون urdufalak.net quiz no. 1 کوئیز کا مقصد اردو زبان اور اسلامی تعلیمات میں پاکستانیوں کی دلچسپی کو اجاگرکرنا ہے ۔اس لیے اس میں خود بھی حصہ لیں اور اپنے مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 87 خبریں موجود ہیں
۔مضمون نگاری کی ٹپس ۔وسیم ساحل کے قلم سے ٹیکنالوجی کے موضوع پر موثرتحریر ۔عرشی ملک کی مزاحیہ نظم نئے اضافے کے ساتھ ۔ ڈاکٹرشہزاد بسراکا مزاحیہ کالم ۔رمضان کے موضوع پر ڈاکٹر رخسانہ کا مفید مضمون ۔ڈاکٹر عارف کے مزید پڑھیں
28.05.15 اس ویک انیڈپرہفتہ اوراتوار کی اشاعت میں اردو فلک پہ ملاحظہ کریں اوسلو کی معروف ڈریس ڈیزائنر کا پروفیشنل انٹرویو سویڈن سے پروفیسر ڈاکٹرعارف کسانہ کا کالم اٹلی سے بلال احمد کا مفید اور مختصر کالم فیصل آباد کے مزید پڑھیں
عابدہ رحمانی شکاگو کافی قیمتی چیزوں کو اونے پونے داموں بیج کر میں کافی دل گرفتہ ہو رہی تھی۔ خریدنے والا ہمیشہ سستا خرید کر خوش ہوتا ہے جب کہ فروخت کرنے والا مہنگا بیچ کر خوش ہوتا ہے۔ یہ مزید پڑھیں
[youtube d1_8teKnECo]
جذبات کا قتل، احساس کی موت اور یادوں کی تباہی و بربادی اتنا ہی بڑا جرم ہے جتنا بڑا جرم انسانیت کا قتل اور اسکی توہین ہے۔ہمارے قائد ملت کی رہائش جو انکے بے لوث و بے مثال وجود کی مزید پڑھیں
تحریر: اطہر علی ، لیڈر نارویجئن امیگرنٹ فورم ناروے کے نگہداشتی ادارے برائے بچگان اور اقلیتوں کے درمیان تعلقات میں ہمیشہ شبہات کے بادل چھائے رہے ہیں۔ اس معاملہ پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں مزید پڑھیں
پاکستان یونین ناروے کے زیراہتمام گذشتہ روزیوم پاکستان کے حوالے سے اوسلومیں ایک پروقارتقریب منعقد ہوئی۔ تقریب کی صدارت یونین کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے کی اور مہمان خصوصی ناروے میں پاکستان کے سفیرسید اشتیاق اندرابی تھے۔ سٹیج سیکرٹری کے مزید پڑھیں
ڈنمارک میں کرائے گئے پارلیمانی انتخابات کے بعد، نظام کی تبدیلی ایک حقیقت بن گئی ہے ۔ وینسٹرا پارٹی کے وزیر اعظم لارس لکے راسموسن نے اپنی پارٹی کی شکست تسلیم کرتے ہوئے، سوشل ڈیموکریٹ پارٹی چیئرپرسن ھیلے ٹھورنگ شمتھ کو ان کی پارٹی اور سرخ بلاک کی کامیابی پر مبارکباد دی ہے اور اب ھیلے تھورنگ سمتھ ڈنمارک کی پارلیمانی جمہوری تاریخ میں ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم کے طور پر عہدہ سنبھال رہی ہیں ۔
پچھلے تین ہفتوں سے جاری انتخابی تحریک کے بعد، کل جمعرات کو کرائے گئے انتخابات کے نتیجے میں، سوشل ڈیمو خریٹ کی سربراہی میں سرخ بلاک کی فتح کے بعد، سوشل ڈیموکریٹ ارٹی کی چیئرپرسن، ھیلے تھورنگ شمتھ ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہونے کا عہدہ سنبھال رہی ہیں ۔
مبصرین کے مطابق، انتخابی نتائج کے بعد اب، سوشل ڈیموکریٹ اور ایس ایف دونوں پارٹیاں اگرچہ کچھ ہچکچاہٹ محسوس کر رہی تھیں لیکن ریڈیکل اور انھد لسٹن دونوں پارٹیاں کی کامیابی کے بعد اب سرخ بلاک حکومت سنبھال رہا ہے اور ایک طرح سے یہ صرف بائین بازو کے دس سالہ اقتدار ی کا خاتمہ نہیں بلکہ ایک بائیں بازو کی ایک نئی حکومت اور ایک نئے نظام کا آغاز بھی ہے ۔
ڈی آر نیوز کے مطابق، سرخ بلاک کو 89 پارلیمانی نشستیں ملی ہیں جبکہ اس کے مد مقابل دائیں بازو کے نیلے بلاک کو 86 نشستیں مل سکی ہیں ۔ اس کے علاوہ گرین لینڈ اور جزائر فیرو سے سرخ بلاک کے لیے تین ارکان پارلیمنٹ اور نیلے بلاک کے لیے ایک رکن چنا گیا ہے ۔
سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کی ھیلے تھورنگ شمتھ وزارت عظمی کا قلمدان تو سنبھالنے والی ہیں لیکن انہیں وزارتوں کی تقسیم کے معاملوں پر کچھ سخت مطالبات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے ۔ اور بیشک وہ اقتدار سنبھال رہی ہیں لیکن وہ ایک ایسی پارٹی کی بنیاد پر حکومت بنا رہی ہے جس نے انتخابات میں اپنی ایک نشست کھو دی ہے اور 44 ارکان کے ساتھ پارلیمنٹ میں داخل ہوئی ہے اور یہ خود ان کی اپنی سوشل ڈیموکریٹ پارٹی ہی ہے ۔
سرخ بلاک میں شامل، ایس ایف پارٹی بھی، انتخابات کے نتیجے میں اپنی وہ پوزیشن کھو چکی ہے جس کی بنا پر وہ خود کو حکومت میں شامل ہونے والی دوسری بڑی پارٹی کہلوا سکتی تھی ۔ ایس ایف کے ایک تہائی امیدوار اپنی نشستیں کھو چکے ہیں اور اب اس کے پاس چوبیس سے گر کر صڑف سولہ پارلیمانی ارکان رہ گئے ہیں ۔ ایس ایف کے مقابلے میں، ریڈیکل وینسٹرا پارٹی کی پوزیشن بہت بہتر اور شاندار رہی ہے ۔
مبصرین اس پر متفق ہیں کہ ریڈیکل پارٹی کی چیئر پرسن مارگریٹھے ویسٹر گر نہ صرف حکومت سازی بلکہ حکومتی امور پر بھی نمایاں اثر و رسوخ حاصل کر سکتی ہیں ۔ ان کی پارٹی جو پہلے صرف آٹھ پارلیمانی نشستیں رکھتی تھی اب اس کے پاس سترہ نشستیں ہیں ۔
انتخابات کے بعد کل شام جب نتائج سامنے آنے شروع ہوئے تو سیاسی پارٹیوں کے حمایتیوں کی گہما گہمی اور پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر سیاسی ہلچل دید کے قابل تھی لیکن، جونہی نتائج سامنے آتے گئے تو بائیں بازو کے سرخ بلاک کے سامنے ، دائیں بازو کے نیلے بلاک کی خوشیاں ماند پڑنے لگیں ۔
حکمراں وینسٹرا پارٹی کے لارس لکے راسموسن نے اگرچہ پیشرفت کی اور ان کی پارٹی نے 47 پارلیمانی نشستیں حاصل کر لیں اور یوں ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہونے کا اعزاز بھی پا لیا ۔
مستعفی ہونے والی حکومت میں وینسٹرا پارٹی کے ساتھ اقتدار میں شامل رہنے والی، بائیں بازو کی کنزرویٹوو پارٹی کے لیے موجودہ انتخابات ایک زبردست جھٹکا ثابت ہوئے اور پارٹی اپنے آدھے پارلیمانی ارکان سے ہاتھ دھو بیٹھی ۔ اب اس کے پاس صرف آٹھ پارلیمانی نشستیں ہیں
غیر ملکیوں مخالف سخت ترین رویہ رکھنے اور خود کو مسلمانوں اور دین اسلام کے خلاف قرار دینے والی، انتہائی دائیں بازو کی ڈینش پیپلز پارٹی کو حالیہ انتخابات میں اپنے تین ارکان کو چھوڑنا پڑا اور اب اس کے پاس 22 پارلیمانی نشستیں ہیں ۔
لیبرل الائینس پارٹی اپنی نمایاں کامیابی پر خود بھی حیران ہے ۔ اس نے 9 پارلیمانی نشستیں حاصل کر کے اپنی پوزیشن مضبوط کر لی ہے۔
بائیں بازو کی انھد لسٹن پارٹی بھی پیچھے نہیں رہی ۔ سنہ دو ہزار سات میں کرائے گئے انتخابات کے مقابلے میں اب کی بار انھد لسٹن پارٹی نے تین گنا زیادہ کامیابی کے ساتھ پارلیمنٹ میں بارہ نشستیں حاصل کر لی ہیں ۔
مسیحیت کی نمائندگی کرنے والی، کرسچلی ڈیموکریٹک پارٹی کوئی ایک بھی پارلیمانی نشست حاصل نہیں کر سکی ۔
اب تک کے انتخابی نتائج کے مطابق انتخابات میں حصہ لینے والی نو سیاسی پارٹیوں کے کامیاب ہونے والے ارکان کی تعداد کچھ یوں ہے
۔ بائیں بازو کے سرخ بلاک کی حمایت کرنے والی پارٹیوں نے کل پچاس اعشاریہ دو فیصد ووٹوں کے ساتھ، 89 پارلیمانی نشستیں حاصل کی ہیں ۔
۔ دائیں بازو کے نیلے بلاک کی حامی پارٹیوں نے کل انچاس اعشاریہ سات فیصد ووٹوں کے ساتھ 86 پارلیمانی نشستیں حاصل کی ہیں
مختلف پارٹیوں کو ملنے والے ووٹوں کی شرح اور ان کے کامیاب ہونے والے امیدواروں کی تعداد
وینسٹرا ۔ چھبیس فیصد ووٹ اور، سنتالیس ارکان کامیاب
کنزرویٹوو ۔ چار اعشاریہ نو فیصد ووٹ اور، آٹھ ارکان کامیاب
ڈینش پیپلز پارٹی ۔ بارہ اعشاریہ تین فیصد ووٹ اور، بائیس ارکان کامیاب
لیبرل الائینس ۔ پانچ اعشاریہ صفر فیصد ووٹ اور، نو ارکان کامیاب
کرسچلی ڈیموکریٹ ۔ صفر اعشاریہ صفر آٹھ فیصد ووٹ اور، صفر رکن ۔ (یہ پارٹی پارلیمنٹ میں داخل نہیں ہو سکی )۔
سوشل ڈیموکریٹ ۔ چوبیس اعشاریہ نو فیصد ووٹ اور، چوالیس ارکان کامیاب
ایس ایف ( سوشلسٹ پیپلزارٹی) ۔ نو اعشاریہ دو فیصد ووٹ اور، سولہ ارکان کامیاب
ریڈیکل وینسٹرا ۔ نو اعشاریہ پانچ فیصد ووٹ اور، سترہ ارکان کامیاب
انھد لسٹن پارٹی ۔ چھ اعشاریہ سات فیصد ووٹ اور، بارہ ارکان کامیاب
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان سےدورہ ناروے کے موقع پر اردو فلک سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری تسلسل سے مسائل کا حل نکل سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستانی کمیونٹی پر فخر ہے