شاعرہ: شعاعِ نور ہے کوئی جملہ گریز کا جو میں اپنی سطروں میں آج بھر لوں ہے کوئی مصرعہ جو روبرو میرے ہاتھ باندھے کہے کہ ہاں اجنبی فضا یہ یا بیوفائی دلیل کی اک صدا لگائے ہے کوئی منکر مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 71 خبریں موجود ہیں
کلام: شعاعِ نور انتخاب: ڈاکٹر شہلا گوندل یہ میرا قالب گداز ہوکے اسی ارادے کو پختگی سے نبھا رہا ہے کہ جس کا مجھ سے عہد لیا تھا اذیتوں اور مشقتوں کے ہر اک شکنجے نے مجھ کو آزاد کردیا مزید پڑھیں
مصنفہ: قرۃ العین حیدر لاکھوں برس گزرے۔ آسمان پر شمال کی طرف سفید بادلوں کے پہاڑ کے ایک بڑے غار میں ایک بہت بڑا ریچھ رہا کرتا تھا۔ یہ ریچھ دن بھر پڑا سوتا رہتا اور شام کے وقت اٹھ مزید پڑھیں
کلام :منیر احمد نعت روضہِ اطہر پہ کی تھیں جو کبھی سرگوشیاں یاد آتی ہیں مجھے وہ باہمی سرگوشیاں مژدہِ جنت ملا تھا فاطمہ کو آپﷺ سے مصطفیٰ نے اُن سے کیں جب آخری سرگوشیاں جلوہِ رُوئے نبی کے شوق مزید پڑھیں
شاعر : ڈاکٹر کوثر محمود نہ میں جنت جانا نہ میں دوزخ جانا وے میں خاک توں بنیا تے میں خاک سمانا کھڑی گور ٹھکانہ مینوں بخش دے سائیں آیا تیری درگاہے لپ خیر دی پائیں شالا جگ جگ جیویں مزید پڑھیں
شاعرہ: شعاعِ نور یہ قید ہے قید با مشقت ، یہ رسم کیسی ہے ہجر گھر میں، رواج کب سے یہ چل پڑا دمکتے رخسار سرخ پھولوں سے رنگ کیسے کشید کرکے نکھر رہے ہیں یہ مسکراہٹ طواف کرتی دلوں مزید پڑھیں
Congratulations for Norwegian nation on the independance day ناروے کے یوم آزادی کے موقع پر پاکستانی کمیونٹی اور انٹر کلچرل وومن گروپ کی جانب سے نارویجن قوم کو مبارکباد Gratulere med 17 mai feiring fra Interkulturell kvinner gruppe ناروے ایک مزید پڑھیں
شاعر: افتخار راغب غزل کیسے سمجھوں ہے کیسی آج کی رُت پَل میں بدلے ترے مزاج کی رُت رُت ہے دل میں ترے حمایت کی کیوں زباں پر ہے احتجاج کی رُت کیا تڑپتا رہے گا دل یوں ہی قہر مزید پڑھیں
شاعرہ :شعاع نور کہیں بیٹھا اگر وہ سوچتا یہ ہو فلک کا قیمتی تارا ہتھیلی کے حجم میں بھر کے اس کے ہاتھ پر رکھ دوں دمکتے چاند کی کرنیں جو دریا سے لپٹ کر اس میں یوں ہلچل مچاتی مزید پڑھیں