نسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بار بار یہ اعلان کر چکی ہیں کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے، لوگ غائب ہو رہے ہیں، باوردی بھارتی نمائندے (فوجی) لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں قتل کر رہے ہیں۔
ہندوستان کے پانچ لاکھ سے زائد اہلکار ( فوجی و دیگر سیکورٹی فورسز) وادی
اس کیٹا گری میں 6966 خبریں موجود ہیں
کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسئلہ کشمیر کے جائز و منصفانہ اور جلد حل پرگفتگو اور مطالبہ کے لیے ٩ فروری کو نارویجیئن پارلیمنٹ کے رکن پیٹر گٹمارک نے ایک باقاعدہ اجلاس کا اہتمام کیا، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شمولیت کی ۔ جس کا سہرا کشمیر یورپین الائنس کے رہنما پرویز محمود اور مختار چوھدری کو جاتا ہے ۔
کرامات اولیاء حق:اسلامی عقائد میں یہ عقیدہ بھی از بس ضروری ہے کہ ولی اللہ کی کرامت حق ہے ۔اس کا انکار گمراہی اور بے دینی ہے اس لئے کہ ولی اللہ کی کرامت در اصل نبی علیہ السلام کی نبوت کی جھلک ہوتی ہے اور نبوت قدرت ایزدی کا عکس اس معنیٰ پر کرامت کا انکار در حقیقت قدرت ایزدی کا انکار ہے ۔
بالخصوص ہمارے نبی اکرم ۖ کی امت کے اولیاء کرام کی کرامات کا اقرار اس لئے از بس ضروری ہے کہ آپ پر نبوت کا دروازہ بند ہو گیا ۔آپ
زرا دیھو تو سہی میرے سر پہ
دیکھو میرا بھیا کتنا پیارا ہے
قرار دیا جاتا ہے -لاکھوں لوگ اس سے مستفید ہورہے ہیں ہزارہا مثبت مقاصد کے لئے اسے استعمال کرتے ہیں اپنے کاروبار اور مشن کو پھیلانے کے لئے بہترین زریعہ ھے- وہیں لاکھوں اسے منفی مقصد کے لئے استعمال کرتے ہیں حتی کہ صدر اوبا ما کو بھی خبردار کرنا پڑا کہ فیس بوک پر تصویر ڈالتے ہوے احتیاط لازم ہے اور ظاہر ہے کہ یہ انتباہ
۔خیر یہ ماحول چرانا تو مشکل ہو گا۔۔۔۔۔بجلی، صاف پانی، سہولیات بھی غیر منقولہ قسم کی چیزیں ہیں۔ہاں اگر کچھ چرایا جا سکتا ہے تو کچھ اچھے خیال چوری کیے جا سکتے ہیں اور ویسے بھی علم ہماری میراث ہے تو گم گشتہ مال کا حصول سراسر جائز ٹھہرتا ہے۔
ور جب میں 40 کے عشرے میں داخل ہو ا تو ان تکلیفوں میں مزید اضافہ ہو گیا۔ جب میں 55 کی عمر کو پہنچا تو مجھے ہر وقت درد رہنے لگا۔ اور ایسے میں میرے ایک دوست نے مجھے کچھ مشورے دیے۔ جن پر عمل کرنے سے مجھے افاقہ ہونے لگا اور اب میری صحت پہلے سے بہت بہتر ہے۔ اور اب میں کہہ سکتا ہوں کہ میں 66 سال کا جوان ہوں۔
منگل کی شام کو شدید برفباری کے ساتھ تیز ہوائیں بھی چلنا شروع ہو گئیں۔اس طرح برفباری کا منظر طوفانی برفباری میں تبدیل ہو گیا۔تیز ہوائوں کی وجہ سے برفبار کے دوران ایک دبیز سی چادر فضائ میں تن جاتی ہے۔اس وجہ سے اس کے پار دیکھنا
ففرشتوں کے راز،انکی زبان، آپ ان سے کیسے بے تکلف ہو سکتے ہیں؟یہ ہیں شہزادی کی دوسری زیر طبع کتاب کے موضوعات۔وہ ایک اسکول بھی چلا رہی ہیں۔جہاں شخصی ترقی کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ کیسے انسان اپنی حفاظت کرنے والے فرشتوں سے رابطہ کر سکتا ہے۔شہزادی کے ساتھی Nordeng کا کہنا ہے کہ یہ اسکول چند
یہ ہماری انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری ہے کہ اس برائی کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں۔لوگوں میں اسلامی تعلیمات کے حوالے سے آگہی پیدا کریں، اس دن اور ایسے دیگر تہواروں کے خرابیوں اور خرافات سے اپنی نوجوان نسل کو آگا کرنے کے ساتھ اسے اس دلدل میں گرنے سے بچانے کی کوشش کریں۔ اگر ہم نے ابھی آنکھیں نہ کھولیں،