یوم دفاع یا یوم سیاہ

۔اس موقع پر ہمارے لیڈروں اور حکمرانوں کو مل کر انڈین فوج سے معافی مانگنی چاہیے،انہیں ہاتھ جوڑ کر انہیں کہنا چاہیے کہ ماضی میں ہمارے بزرگوں نے انکی فوج کے ساتھ جو حرکت کی انہیں ڈنڈے مارے اور نعروں ے ڈرایا اب ایسا نہیں ہو گا، بلکہ انہیں اس فعل پر کانوں کو ہاتھ لگا

حسن پرست

جب وہ بلیک اونی اسکارف سے اپنا چہرہ اندر باہر نکالتی تو لگتا جیسے چاند بدلی کی اوٹ سے اندر باہرنکل رہا ہو۔اسکی یہ بے ساختہ حرکت آف وائٹ جیکٹ والے پیٹر کے لیے ایک مسحور کن منظر بن گیا۔ وہ بڑی محویت سے اسے دیکھتا رہا۔

سوزر لینڈ میں حسن اور دولت کے نظارے تحریر شازیہ عندلیب

میں باوجود خواہش کے اسکی دعوت قبول نہ کر سکی۔جب ہم نے اکدوسرے کو الوداع کہا تو ہمارے چہروں پہ ایک انجانی سے اداسی کا سایہ لہرا گیا۔پھر اس نے اپنے لبوں پہ مسکراہٹ سجا کر ہمیں رخصت کیا۔اس وقت بارش خوب تیز ہو گئی۔ سوزر لینڈ کے جنگل تیز ہوا اور

اوتھویا جزیرے میں بچ جانے والے نارویجن کا قبول اسلام

اس نے وہاںسے اسلام کے بارے میں کتاب خریدی اور عبدلرحیم کو بتایا کہ اوتھویا جزیرے پر انتہا پسند نارویجن کی فائرنگ سے بچنے کے لیے وہ ایک محفوظ جگہ پر چلا گیا۔اس کے ساتھ دولڑکیاں بھی پناہ کے لیے چھپ گئیں۔ ان میں

پگ میرے ویر دی تحریر شازیہ عندلیب

بلکہ پنجاب میں ایک دیہی علاقہ ایسا بھی ہے جہاں انکی تاریخی رومانوی خاتون ہیر پر بننے والی فلم کو سنیمہ پر لگانے کی اجازت نہیں ۔غالباً اس سے بھی انکی پگڑی اچھلنے کا خطرہ ہوتا ہو گا۔دوسری رومانوی فلموں مثلاً سوہنی مہینوال، سسی پنو، اور لیلیٰ مجنو جیسی شہرہ آفاق فلموں کی نمائش پر اس علاقے سے کسی اعتراض کی

بے حیائی اور نماز تحریر شازیہ عندلیب

۔لڑکیاں شرم کی وجہ سے جائداد میں اپنا جائز حق تک نہیں مانگتیں۔والدین اور بھائی انہیں جائداد اور ترکہ سے محروم کر دیتے ہیں۔بیٹیاں اور بہنیں شرم سے نہیں بولتیں۔ عورتوں کے جسموں میں مرض پلتے پلتے لاعلاج ہو جاتے ہیں وہ شرم کی وجہ سے چپ رپتی ہیں۔یہاں تک کہ مرض لا علاج ہو جاتا ہے اور انکی جان پہ بن جاتی ہے۔ لڑکیوں کی شادیاں