ہم جنس پرستی

ہم جنس پرستی تحریر طلحہ فروری کے دو مقدمے /فروری کو جب سپریم کورٹ کی ایک بینچ نے بابا رام دیو بنام دہلی پولس کے مقدمے کی شنوائی کر رہی تھی، دوسری بینچ کے سامنے اس سے بھی اہم مقدمہ مزید پڑھیں

سستی شاہی سواری

سستی شاہی سواری

شازیہ عندلیب کیا آپ جانتے ہیں کہ کس جانور کا بچہ سب سے ذیادہ معصوم اور بھولا بھالا ہوتا ہے؟ وہ کون سا جانور ہے جس کے بچوں کی معصومیت کے مقابلے میں اسکا بچہ اول آئے گا،یعنی مسٹر معصوم مزید پڑھیں

جناب وزیر اعظم ……. آ پ سچ کہتے ہیں

سردیوں میں شاید ہی کبھی گیس بند ہوتی تھی لیکن پیپلز پارٹی کے عوامی دور میں لاہور جیسے شہر میں بھی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 24 گھنٹے تک پہنچ چکا ہے ۔پہلے لوگ لکڑیاں جلاکر خانہ داری کرلیتے تھے اب شہروں میں لکڑیاں بھی دستیاب نہیں ہیں رہا مٹی کا تیل تو اسے بھی حکومت نے دانستہ 90 روپے فی لیٹر کر کے غریب

بلو چستان لفظوں کی سولی پر

چند سا ل بیشتر شہر کی گہما گہمی سے دور اپنی فیملی کے ہمراہ بلو چستان کے ایک فا رم ہاوس جا نے کا اتفا ق ہوا مگر افسوس کہ ہما را وہ سفر انتہا ئی دکھ اور تکلیف بھرا ثابت ہوا ۔فا رم ہا ئوس کی حدتک تو زندگی بڑی سر سبزو پر بہا ر دکھا ئی دیتی تھی لیکن اس کے با ہر چٹختی سنگلا خ سر زمین بلو چستان اپنی بھوک،غربت ،بے چا رگی اور مجبوری کی داستان سنا تی ایک ایسی کہانی تھی جو بیا ن سے با ہر ہے بڑوں کی تو چھوڑیے ان کی آنے والی نسلوں کی با ت کریں خو شیوں سے آزاد لڑکپن کی عمر کے معصوم بچے محسوس ہو تا تھا کہ اپنی زندگی کے تما م ما ہ وسال گزار چکے ان بچوں کی صحت، حلیی،ناخن، چہرے ،با ل ان کی زندگی کے کئی دھا ئیاں طے کر چکے تھے اگر یہ کہا جا ئے کہ یہ بچے بچپن میں بو ڑھے ہو چکے تھے تو بلکل غلط نہ ہوگا انھیں زندگی کی کوئی بنیا دی سہو لتیں حاصل نہ تھیں وہ زندہ تو تھے لیکن زندوں سے بد تر !وہ یقینا آگے زندگی کا سفر حیا ت طے کر یں گے لیکن ایک بد تر زندگی ! لیکن وہ کیوں ایسی بد تر زندگی گز ارئیں ؟ان کا قصور کیا ہے ؟ کیوں ڈر ڈر کر سہم سہم کر جئیں ؟ روٹی ،کپڑی، پا نی ،صحت اور تعلیم سے محروم رہیں ان کے حصے کی تما م خوشیا ں کیو ں دوسرے لوٹ کر لے جا ئیں ہما رے تما م سیا ت دان کب تک وعدے تسلی اور دلا سوں سے بلو چ عوام کو بہلا تے رہیں گے ؟کب تک بلو چستان کو خوبصورت لفظوں کی سولی پر لٹکا ئے رہیں گے ؟۔

کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور نارویجن پارلیمنٹ

نسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بار بار یہ اعلان کر چکی ہیں کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے، لوگ غائب ہو رہے ہیں، باوردی بھارتی نمائندے (فوجی) لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں قتل کر رہے ہیں۔
ہندوستان کے پانچ لاکھ سے زائد اہلکار ( فوجی و دیگر سیکورٹی فورسز) وادی