غزل ڈاکٹر جاوید جمیل اپنوں کو سنا کر حال اپنا ہم خود کو رسوا کیسے کریں غیروں پہ بھروسہ کر بھی لیں، اپنوں پہ بھروسہ کیسے کریں سمجھے نہ اشارے آنکھوں کے، سمجھے نہ مطالب جملوں کے محبوب مزید پڑھیں
شاعری
اس کیٹا گری میں 246 خبریں موجود ہیں
غزلہے کوئی خط نہ دعا اور نہ پیغام کوئی دل اُسے دینے کا ہوگا یہ بھی انعام کوئی مجھ سے روٹھے ہیں وہ کس واسطے میں کیا جانوں مجھ پہ دشمن نے لگایا نہ ہو الزام کوئی اپنی بدنامی کا مزید پڑھیں
غزل جستجو اُن کو بہاروں کی ہے ویرانوں میں ڈھونڈھتے پھرتے ہیں اپنوں کو وہ بے گانوں میں جو اُڑاتے تھے ہنسی عشق کے بیماروں کی خود وہی آج ہیں شامل اُنہی دیوانوں میں کچھ نہ کچھ کھوٹ نظر آئی دلوں مزید پڑھیں
آج کا انتخاب شاعر: ابن انشاؔ —————————– دل سی چیز کے گاہک ہوں گے دو یا ایک ہزار کے بیچ اِنشاؔ جی کیا مال لیے بیٹھے ہو تم بازار کے بیچ پینا پلانا عین گنہ ہے، جی کا لگانا مزید پڑھیں
غزل ۔۔۔۔ ضامن جعفری