کوئی اور تھا تحریر ضمیر آفاقی کوئی اور تھا ہر روز ملے جس سے اس کی منزل کوئی اور تھا میں تو راہگزر تھا اسکی اس کا راستہ کوئی اور تھا جو میری زندگی کی تلاش تھا اس کی مزید پڑھیں
شاعری
اس کیٹا گری میں 246 خبریں موجود ہیں
آج دانہ نہ ڈال پایا میں آج مجھ سے خفا گیی چڑیا ۔۔۔۔۔۔۔ اس نے پوچھا سبب اداسی کا ۔۔۔۔۔ میں نے ہنس کر کہا “گئی چڑیا”۔۔۔۔ اس سے پہلے کے ڈوب جاتا میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھکو تنکا تھما گیی چڑیا مزید پڑھیں
محسنہ جیلانی ابابیلوں کو آنا تھا۔۔۔۔۔۔ یہ کیسی ساعتیں گذریں یہ کیسی آفتیں آئیں ابابیلوں کو آنا تھا ابابیلیں نہیں آئیں یہ کیسا زعم تھا اپنا یہ کیسی خوش گمانی تھی وہی تھی داستان غم وہی دکھ کی کہانی تھی مزید پڑھیں
چاہت سے تلاشے ہیں محبت سے لکھے ہیں
جو حرف ترے نام کی نسبت سے لکھے ہیں
روئیں گی انھیں پڑھ کے زمانے کی نگائیں
وہ لفظ کہ جو ہم نے اذیت سے لکھے ہیں