اس کیٹا گری میں 246 خبریں موجود ہیں
(آل احمد سرور) ملے گا وہ نہ کبھی لاکھ اعتکاف کریں بنا خشوع حرم کا بھی ہم طواف کریں رہیں فقیر ہمیشہ نہ ہم لکیروں کے۔۔۔ ‘کبھی کبھی توروایت سےانحراف کریں’ ہیں بخششوں کے طلبگار تو خطائیں سب مزید پڑھیں
شازیہ عندلیب اے دل بیتاب مجھ کو تو بتا مخفی ہے آخر راز کیا کیوں قدم جمتا نہیں کیوں قلم اٹھتا نہیں کھڑکیاں ہی کھڑکیاں ہیں ہر طرف کیوں دردل کوئی کھلتا نہیں پردہ کوئی اٹھتا نہیں اے محمل نشیں مزید پڑھیں
شاعر: جلیل نظامی —————————– آرزو آبرو سے باہر ہے زخم کار رفو سے باہر ہے جی بہلتا نہیں ہے گلشن میں مدعا رنگ و بو سے باہر ہے دل کا آرام ذہن کی تسکین محفل ہاؤ و ھو سے باہر مزید پڑھیں
selected by Tahir Ashraf تین ﺷﺎﻋﺮ ﮐﮩﯿﮟ ﭘﮧ ﺗﮭﮯ ﯾﮏ ﺟﺎ ﺗﺬﮐﺮﮦ ﺷﻌﺮ ﻭ ﺷﺎﻋﺮﯼ ﮐﺎ ﺗﮭﺎ ﭘﮩﻼ ﺷﺎﻋﺮ ﺍﮐﮍ ﮐﮯ ﯾﻮﮞ ﺑﻮﻻ ﻣﯿﮟ ﻓﻦِ ﺷﺎﻋﺮﯼ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﮞ ﯾﮑﺘﺎ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﮔﺮ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﺷﻌﺮ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﻓﻮﺭﺍً مزید پڑھیں
کئی دنوں سے مجھے وہ میسج میں لکھ رہی تھی جنابِ عالی حضورِ والا بس اک منٹ مجھ سے بات کر لیں میں اک منٹ سے اگر تجاوز کروں تو بے شک نہ کال سننا میں زیرِ لب مسکرا کے مزید پڑھیں
غزل ڈاکٹر جاوید جمیل مان بھی جائیے جو ہوا سو ہوا اب تو لوٹ آئیے جو ہوا سو ہوا میری تنہائیاں برف سی ہو گئیں برف پگھلائیے جو ہوا سو ہوا مانتے ہیں کہ سمجھوتہ آساں نہیں مزید پڑھیں
غزل از ڈاکٹر جاوید جمیل دل یوں تو مرا عشق سے بیگانہ نہیں ہے لیکن یہ مکمل ابھی دیوانہ نہیں ہے دنیا کی سمجھ میں نہیں آتی ہے مری بات اطلاق_خرد میرا حکیمانہ نہیں ہے اس دور مزید پڑھیں
اعجاز شاہین غزل کیا عُمر بسر ،ایسے ہی کرنے کے لئے ہے یا تاب و تبِ عشق میں مرنے کے لئے ہے کس کس کے لئے اور کہاں تک میں سمیٹوں مٹّی تو کسی طور بکھرنے کے لئے ہے آرائش و تجمیل کے سامان بہم ہیں آمادہ مگر کون سنورنے کے لئے ہے آپ اپنے سے بھی صاف مکر جاتے ہیں یعنی جو بات ہے اپنی ،وہ مزید پڑھیں
چلو دلہنوں. سا سجائیں وطن کو چلو مل کے جنّت بناءیں. وطن کو مٹا کر یہ نفرت , کدورت. دلوں سے اخوّت کا مرکز بناءیں وطن کو ستاروں کی جھلمل ہمیں کہہ رہی ہے اندھیروں سے آؤ بچاءیں مزید پڑھیں