امریکہ نے اس وقت اسرائیل کو دیگر ممالک، بالخصوص مسلمان ممالک، سے تسلیم کروانے کی ایک عالمی مہم شروع کر رکھی ہے جس کے تحت اب تک متحدہ عرب امارات، مراکش اور بحرین سمیت کئی ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کروایا جا چکا ہے اور اب انڈونیشیاءکو اربوں ڈالر کا لالچ دیا جانے لگا ہے۔ یروشلم پوسٹ کے مطابق امریکی ادارے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن کے سربراہ ایڈم بوہر نے اسرائیل کے دورے کے دوران کہا ہے کہ انڈونیشیاءکے ساتھ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے معاملے پر بات چل رہی ہے اور اگر انڈونیشیاءایسا کرتا ہے تو ہم انڈونیشیاءمیں سرمایہ کاری کی رقم دوگنا سے زائد تک بڑھا دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت امریکہ کی طرف سے انڈونیشیاءمیں 1ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ ایڈم بوہر کا کہنا تھا کہ اگر انڈونیشیاءاسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کرکے اسے تسلیم کر لیتا ہے تو ہم سرمایہ کاری کی اس رقم کو بڑھا کر 2سے 3ارب ڈالر تک لے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ”اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مہم میں بہت جلد مزید ممالک بھی شامل ہوں گے۔ واضح رہے کہ ترکی نے بھی اسرائیل کے ساتھ 2سال سے منقطع سفارتی تعلقات ایک بار پھر بحال کر لیے ہیں اور 40سالہ افق اولوتاس کو اسرائیل میں سفیر مقرر کر دیا گیاہے۔اسرائیل کی طرف سے تاحال ترکی کے لیے اپنے نئے سفیر کا اعلان نہیں کیا گیا۔