دائمی تھکاوٹ کی بیماری ’فٹیگ سنڈروم‘ کی وجہ نفسیاتی مسائل کو قرار دیا جاتا ہے لیکن اب سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں اس کی خوفناک وجہ بیان کر دی ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی نیوکیسل یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”فٹیگ سنڈروم محض نفسیاتی عارضہ یا وائرس کی وجہ سے لاحق ہونے والی بیماری نہیں بلکہ اس میں مبتلا لوگوں کے خلیوں میں توانائی کا فقدان ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ مسلسل تھکاوٹ کا شکار رہنے لگتے ہیں۔ چنانچہ یہ کسی نفسیاتی مسئلے کی وجہ سے لاحق نہیں ہوتی بلکہ اس کی وجہ بھی طبیعاتی مسئلہ ہے جو انسانی دماغ کو نہیں بلکہ جسم کو لاحق ہوتا ہے۔“
سائنسدانوں نے اس تحقیق میں فٹیگ سنڈروم کے 52مریضوں اور کچھ صحت مند افراد کے خون سے سفید خلیات لیے اور ان میں توانائی پیدا کرنے والے پراسیس کا تجزیہ کیا جس میں معلوم ہوا کہ مریضوں کے خلیات توانائی کی مناسب مقدار پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم تھے۔ صحت مند افراد کی نسبت مریضوں کے خلیات میں توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت دوگنا سے زیادہ کم تھی۔تحقیقاتی ٹیم کی سربرا کیرا تھامس کا کہنا تھا کہ ”بہت سے لوگ اسے ایک نفسیاتی بیماری سمجھتے ہیں جو کہ سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ہماری اس تحقیق سے اس بیماری کی بنیادی وجہ کو سمجھے میں مدد ملے گی۔اب تک ڈاکٹر اس کا نفسیاتی علاج کرتے آ رہے تھے لیکن اس تحقیق سے اس کے طریقہ علاج میں تبدیلی آئے گی۔“