اسلامک کونسل کے بورڈ اپنی مد مقابل تنظیم کی نسبت کم ممبران کی نمائندگی کرتے ہیں۔ایک حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق آکرش ہوس کے علاقے میں اسلامی کونسل کی ممبر مساجد صرف پچیس فیصد نمائندگی کرتی ہیں۔
جبکہ نو منتخب نمائندہ مساجد جن میں منہاج القرآن،دارالایمان ٹرونڈھائم، نور ستراند، مسلم سینٹر، مشترکہ اسلامی مشاورتی کونسل روگے لینڈ،
اسلامک کلچر نورلینڈ،مرکزی جامع مسجد،ورلڈ اسلامک مشن،اور توحید اسلام صرف بیس اعشاریہ انچاس 20,496 فیصد آئی آر این IRN146s کی ممبرشپ کی نمائندگی کرتی ہیں۔
اسلامی تنظیم رابطہ کے باسم غوسلان نے اخباری بیان میں کہا کہ تقریباً آٹھ مساجد کے ممبران سے دوگنی تعداد کے ممبران ٰ آر این میں ہیں جن کی مجموعی تعداد چالیس ہزار کے لگ بھگ ہے۔جبکہ اسلامی کونسل کا کہنا ہے کہ ان کے ممبران کی تعداد بیاسی ہزار ہے ۔لیلٰی ہاسک جنہیں کونسل میں مشیر مقرر کیا گیا ہے انکے نقاب کی وجہ سے ممبران میں بہت ذیادہ اختلافات پائے جاتے ہیں۔
جبکہ بوسنیا اور البانیہ کی مساجد جن کے ممبران چودہ ہزار کے لگ بھگ ہیں نے بھی ممبر شپ ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔اس کے علاوہ اسلامک کلچرل سینٹر اسلامی جماعت اہل سنت،اور اسلمی تنظیم رابطہ نے بھی اپنی ممبر شپ ختم کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہے ۔
NTB/UFN