سویڈش معاہدہ

سٹاک ہوم(عارف کسانہنمائدہ خصوصی) سویڈن کی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے چار جماعتی اتحاد اور دو جماعتی اقلیتی برسر اقتدار حکومت کے مابین ملک کی سیاسی صورت حال کے بارے میں معائدہ ہوگیا ہے جس کے تحت اب اگلے سال مارچ میں انتخابات نہیں ہوں گے اور پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے گی۔ ہفتہ کی صبح کو سٹاک ہوم میں چارجماعتی حزب اختلاف کے اتحاد کے سربراہوں اور حکومت میں موجود گرین پارٹی کی ترجمان کے ہمراہ سوشل ڈیموکریٹ کے سربراہ اور وزیراعظم سٹیفن لوفین نے مشترکہ پریس کانفرس کرتے ہوئے معائدہ دسمبر کا اعلان کرتے ہوئے اسے سویڈن کی فتح قرار دیا ۔ یہ معائدہ آٹھ برس کے لیے ہوگا جس کے دوران حزب اختالف اور حکومت بجٹ کے معاملہ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے اس طرح تیرہ فی صد ووٹ حاصل کرپارلیمنٹ میں فیصلہ کن اور بادشاہ گر کی حیثیت اختیار کرنے والی نسل پرست جماعت سویڈش ڈیموکریٹس کو پارلیمنٹ میں اہمیت حاصل نہیں رہے گی اور صرف 38 فی صد رائے دہندگان کا اعتماد رکھنے والی اقلیتی حکومت سویڈن میں برسر اقتدار رہے گی۔ پالیمنٹ کی ایک اور جماعت لیفٹ پارٹی جسے اگرچہ اس معائدہ میں شامل نہیں کیا گیا لیکن اس نے بھی معائدہ کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس سال ستمبر مین ہونے والے عام انتخابات کے بعد پارلیمنٹ میں کسی بھی بلاک کو اکثریت نہ ملنے سے جو سیاسی بے چینی تھی سویڈن کی سیاسی جماعتوں نے بالغ نظری اور ملکی مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے معالات کو خوش اسلوبی سے طے کرکے دنیا بھر کو جمہوریت اورقومی مفاد کے حوالے سے ایک روشن مثال پیش کی ہے ۔ پاکستان کے کے لیے بھی ایک درس ہے کہ حکومت و حزب اختلاف اپنے اندر سیاسی معاملات کو حل کرنے کی صلاحیت کا عملی اظہار کرکے ملک کو سیاسی اضطراب سے نکالنے کے ساتھ ساتھ اقوام عالم میں اپنی بہتر ساکھ بنا سکیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں