نوح پونزر
وسیم ساحل
سانحہ پشاور کے شہیدوں کی تصاویر پاکستان کے ساتھ ساتھ عالمی میڈیا میں بڑے پیمانے پر نظر آئیں لیکن ان شہید طلباءکی تصاویر میں ایک مسکراتے ہوئے ننھے بچے کی تصویر بھی شامل ہوچکی ہے جو دراصل اس سانحے میں نہیں بلکہ امریکا کے ایک سکول میں فائرنگ سے جاں بحق (Noah Pozner )ہوا اوراس کا نام نوح پوزنر
اگرچہ یہ تصویر دنیا بھر کے اخبارات میں شائع ہوچکی ہے اور نیوز چینلز پر بھی اسے دکھایا جاچکا ہے مگر تاحال یہ واضح نہیں کہ یہ تصویر سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے بچوں کی تصاویر میں کس نے، کب اور کیوں شامل کی۔ پاکستان کے ایک صف اول کے اخبار کے ایک معروف صحافی نے اپنی ایک ٹویٹ میں اس بات کی طرف توجہ دلائی ہے کہ یہ تصویر امریکا میں سینڈی ہک نامی سانحے میں نشانہ بننے والے بچے کی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے لیکن تاحال یہ ایک معمہ ہے کہ یہ غلطی کیسے ہوئی اور اس کا ذمہ دارکون ہے۔
سینڈی ہک سانحہ 2012ءمیں امریکی ریاست کنیٹیکٹ میں پیش آیا جہاں ایک جنونی شخص نے ایک پرائمری سکول میں گھس کر 20 ننھے بچوں کو گولیوں سے چھلنی کردیا اور نوح پوزنربھی انہیں بچوں میں سے ایک تھا۔