سٹاک ہوم (عارف کسانہ؍نمائندہ خصوصی) عالمی امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ہونا ضروری ہے۔ اقوم متحدہ کو اپنی قراردادوں پر عملی جامہ پہنانا ہوگا۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کی دعوی دار کشمیری عوام کوجمہوری حق دینے کے لیے تیار نہیں۔ غیر مشروط حق خود آرادیت کشمیری عوام کا بنیادی حق ہے اور جس کے حصول کے لیے کشمیری اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ مقبول بٹ کی شہادت نے کشمیری نوجوانوں میں آزادی کی روح پھونک دی ہے۔ سویڈن اپنی غیر جانبدارانہ حیثیت اور جموں کشمیر میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے مشن سے منسلک ہونے کے ناطے مسئلہ کشمیر کے حل میں اہم کرادر ادا کرسکتا ہے۔ سویڈش پارلیمنٹ کو ریاست جموں کشمیر میں ہونے والی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے لے لیے دنیا بھر میں کشمیر ڈیسک قائم کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے کشمیر کمیٹی سویڈن کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سویڈن پارلیمنٹ اور امورخارجہ کمیٹی کے رکن ہانس لیندے نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دنیا کا ایک اہم مسئلہ ہے اور اسے حل کیا جانا بہت ضروری ہے۔ انہیں وہاں ہونے والی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں پر بہت یشویش ہے اور وہ سویڈش پارلیمنٹ میں اس مسئلہ کو اٹھائیں گے اور دیگر جماعتوں کے ساتھ بات چیت کرکے جائزہ لیں گے کہ سویڈن اس مسئلہ حل کے لیے کیا کردار ادا کرسکتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ مسئلہ حل ہو اور کشمیری عوام بھی مصائب سے نکلیں۔ دنیا کو اس مسئلہ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس پر توجہ دینا ہوگی۔گرین پارٹی سے سویڈش پارلیمنٹ کے رکن سٹیفن نیلسن نے کشمیری عوام کے حق خود آرادیت حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ وہاں ہونے والی صورت حال سے مزید آگاہی حاصل کرکے اس بارے میں اپنا لائحہ عمل تیار کریں گے۔ ہم اس امر کا جائیزہ لیں گے کہ پاکستان اور بھارت کو کس طرح اس مسئلہ کے حل کے لیے قریب لایا جائے۔ سویڈن میں پاکستان کے سفیر طارق ضمیر نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حق خود آرادیت کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان کے عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے دکھ اور درد کر سمجھتے ہیں اور جن مصائب کا کشمیری شکار ہیں شائد ہی دنیا کا کوئی خطہ اس طرح کی صورت حال سے دوچار ہو۔ انہوں سویڈش پارلیمنٹ کے اراکین کے جذبات کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے برکت حسین، شیخ منظور احمد ، تیمور عزیز، عارف محمود کسانہ اور تابش پیارے نے بھی خطاب کیا جبکہ اریبہ زمان نے بہت خوبصورتی سے نظامت کے فرائض سرانجام دیئے۔