کالم نگار
شازیہ عندلیب
ناروے میںموسم گرماءپچیس ڈگری سینٹی گریڈسے لے کر تیس تک جاتا ہے جو کہ انتہائی گرم سمجھا جاتا ہے.مگر اس دوران نرم اور ٹھنڈی ساحلی ہوائیںموسم گرمائ کا لطف دوبالا کر دیتی ہیں. اس کے ساتھ ساتھ ناروے کے پاڑاور سبزہ کی ہریالی اور قدرتی حسن کی فراوانی موم گرماء کو بہار کا روپ دیتی ہے.جس کی وجہ سے ایشیائی ممالک کے تارکین وطن موسم گرمائ کی چھٹیاںعام طور سے ناروے میںہی گزارنا پسند کرتے ہیں.بیشتر خوش ذوق پاکستانی بھی پاکستان جا کر وہاں جا کر بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ میںگرمی پھانکنے کے بجائے ناروے کے پر بہار موسم گرمائ سے لطف اندوز ہونے کو ہی ترجیحدیتے ہیں.
موسم گرماء میں پورے ملک میںمختلف تفریحی پروگرام،سمر فیسٹیولز اور میلوںکا انعقاد کیا جاتا ہے.جس کی وجہ سے یہاںکے ماحول کی رنگینی میں اور بھی اضافہ ہو جاتا ہے.یہاںپر تنظیمیںبچوںعورتوں اور فیملیز کے لیے فری ٹورز، اوور نائٹہٹٹورز اور دیگر تفریحی پروگرام ارینج کرتی ہیں.
اس کے علاوہ جکل ناروے میںپاکستانی کمیونٹی میںشادیوںکی تقریبات بھی عروج پر ہیں.اس وقت ہر دوسرے پاکستانی خاندان کے پاس کسی نہ کسی شادی کا دعوت نامہ ہے.ناروے کے تمام بڑے شہروںمیںجہاںجہاںپاکستانی ہیںشادی ہال مکمل طور پر بک ہیں.یہاںکے سمر میلوںمیںپارٹی ڈریسز بہت اچھی قیمت پر مل جاتے ہیں.جبکہ ن لائن خرید داری بھی مقبول ہے لیکن ناروے میںپوسٹل چارجز بہت ذیادہ ہونے کی وجہ سے یہ ڈریسز بہت مہنگے پڑتے ہیں اس لیے لوگ عام طور سے مختلف میلوں کے اسٹالز پر ہی لباس کی خرید داری کو ترجیحدیتے ہیں.
وہ خواتین اور بچے جو فری ٹورز میںیا فیملی ٹورز میںحصہ لینا چاہتے ہیںاردو فلک ڈاٹنیٹمیںای میل لکھ کر اپنے اپنے شہر میںہونے والے تفریحی پروگراموں اور فری ٹورز کے بارے میںمعلومات حاصل کر سکتے ہیں.
اس کے علاوہ اوسلو میں انٹر کلچرل وومن گروپ بھی اپنے ون ڈے ٹورز اور ہٹٹورز کے لیے مشہور ہے.اگلے ہفتے اتوار کے روز یہی تنظیم اوسلو میں مینا بازار کا انعقاد کر رہی ہے.
مزید معلومات کے لیے اردو فلک کو ای میل کمینٹباکس میں لکھیں.