آج ای تے غریبی سواد دتا اے
آج ہی تو غربت کا مزہ آیا ہے
Sadaf Mirza
Denmark
عزیز دوستو…..تیرہ گهنٹے قبل رپورٹ .. آئس لینڈ کے پرائم منسٹر نے استعفیٰ دے دیا…..
پانامہ پیپرز… گزشتہ چار دہائیوں سے خزانے جمع کرتے اور ان پر پہرہ دیتے ناگوں کو پٹاری میں بند کرنے کا وقت ا گیا…..
دنیا بهر میں ہلچل مچی سو مچی… پیارے پاکستان … غریبوں کے امیر ملک …. کے ٹیکس چور … وی ائی پی .. پروٹوکول لیتے… گردنوں میں سریے دئیے… عوام الناس کو حقیر کیڑے مکوڑوں کی طرح دیکهتے…. گزر جانے والوں … کا احتساب…
صرف یہ اثاثے وطن واپس آ جائیں تو بلیاں چوہے اور انسان مل کر کوڑے سے روٹی کا ٹکڑا ڈهونڈنا چهوڑ دیں گے….
غریبوں کو آج غربت راس ائی… ابا جی حکایت سنایا کرتے تهے کہ ایک گاؤں میں آگ لگی…. سب بهاگ بهاگ کر اپنا سازو سامان بچا رہے تهے… کوئی پانی کی بالٹیاں بهر رہا تها…..
ایک فقیر ایک الائو کے کنارے بیٹها ہاتھ سینک رہا تها…. کسی نے کہا…
با با اتهو…. دیکهو سارا گاؤں آگ کی لپیٹ میں ہے
وہ بے نیازی سے ہاتهوں کو پلٹ کر سینکتا رہا…
ارے جاو… مزہ خراب نہ کرو… اج ای تے غریبی سواد دتا اے…””
“
¦
واہ صدف آپ کی مختصر سی تحریر تو یوں لگی۔۔جیسے بجلی سے بھری ہو ۔۔۔پڑھ کر مزہ ہی تو آگیا۔۔
شازیہ
Very nice Ms. Sadaf, maza aa giya.
KYA BAAT HAI G ZABARDAST