آٹھ ملین کی شاپنگ
نارویجن سالانہ بارڈر پار اوسطاً آٹھ اعشاریہ پانچ ملین کی شاپنگ کرتے ہیںپچھلے برس نارویجن خریدادروں نے تیرہ ملین کرائون کی اشیاے خوردو نوش سویڈن کے بارڈر سے خریدیں۔یہ نتائج سویڈش ریسرچ کمپنی ایچ یو آئی کے تین برس کی تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئے۔اسکی بڑی وجہ سرحد پار اشیائے خور دو نوش کی کم قیمتیں ہیں۔جبکہ ناروے کا شمار دنیا کے مہنگے ترین ممالک میں ہوتا ہے۔تمباکو اور الکوہل کی قیمتیں سویڈن میں بالترتیب اکیاون اور اکتیس فیصد کم ہیں۔جبکہ اشیائے خور دو نوش عام طور سے بتیس فیصد کم قیمت پر مل جاتی ہیں۔