ہر کوئی اپنے ہاتھوں کی لکیریں دیکھ کر مستقبل کے بارے جاننے کا شوقین ہوتا ہے اور نجومیوں کو بھاری فیس دیکر مستقبل پوچھنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔ان میں سے زیادہ تر لوگ تو ایسے بھی ہیں جنہیں لکیریں دیکھ دیکھ کر قیافہ لگانے کی عادت پڑجاتی ہے۔ان میں بچوں سے لیکر بڑوں تک پائی جانے والی ایک عادت قدرے مشترک ہے۔یہ لوگ اپنے دونوں ہاتھوں کو جوڑ کر اپنی ”ب“ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ہوسکتا ہے کبھی نہ کبھی آپ بھی اس دلچسپ امر سے گزرے ہوں اور دوستوں کے سامنے اپنی ”ب“ بنانے کی کوشش کی ہو۔یہ ”ب“ زیادہ تر انکی نظر میں بیوی یا شوہر سے متعلق ہوتی ہے۔لڑکے اپنی ”ب“ بناکر دیکھتے ہیں کہ انکو کیسی بیوی ملے گی اور لڑکیاں بھی اپنے جیون ساتھی کا خاکہ اس ”ب“ سے بناتی ہیں۔
حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس ”ب“ کا شریک حیات سے کوئی تعلق نہیں۔پامسٹری کی رو سے جن لوگوں کی ”ب“ درست بنتی ہے ان کی شخصیت کا خاکہ ابھر کر سامنے آجاتا ہے۔یہ ”ب“ ہر کسی کی نہیں بنتی ۔ہاتھ میں انگلیوں کے نیچے دل کی لکیر ہوتی ہے لہذا دونوں ہاتھوں کو آپس میں جوڑ کر دل کی لکیروں سے ”ب“ بنائی جاتی ہے ،جن لوگوں کی ”ب“ نہیں بن پاتی ان کے ہاتھوں کی انگلیاں اوپر نیچے ہوجاتی ہیں۔درست اور واضح ”ب“ کے لئے ضروری ہے کہ دل کی لکیریں اپنے اختتام پر یکساں ایک دوجے کے ساتھ جڑجائیں اوراس وقت انگلیاں اور ہتھیلی بھی برابر ہونی چاہئےں۔جبراً ”ب“ بنانے سے ہتھیلی اور انگلیوں میں خم آجاتا ہے۔
Recent Comments