وسیم ساحل
posted by Waseem Haider
وہ ایک ننھی پری کی طرح اس دنیا میں آئی اپنی مسکراہٹاور کمپوٹر میں مہارت حاصل
کر کے دنیا کے لوگوں کے دلوں میںجگہ بنا لی اور پھر اچانک کروڑوں پرستاروں کو روتا چھوڑ کر پھولوں کے دیس واپس چلی گئی۔
2 فروری دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ” ارفع کریم ” کا یومِ ولادت ہے۔
ارفع کریم 2 فروری 1995 کو فیصل آباد میں پید ہوئی ۔ صرف 9 سال کی عمر میں دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
کورس مکمل کرنے پر مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ارفع سے ملاقات کے لیے اُنھیں کمپنی کے صدر دفتر کے دورے پرامریکہ مدعو کیا تھا۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں اُنھیں سنہ2005 میں فاطمہ جناح گولڈ میڈل کے علاوہ سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔
مائیکروسافٹ ہیڈکوارٹر،امریکا میں بل گیٹس کے ساتھ یادگار تصویر ارفع کریم کے کارنامے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اپنی ذہانت کے باعث وہ ملک کے سب سے بڑے سول ایوارڈ، پرائیڈ آف پرفارمنس کی حقدار بھی بنیں۔
جنوری 2012ء میں پاکستانی وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ارفع کے نام پر ڈاک کا یادگاری ٹکٹ جاری کرنے کی منظوری دی۔
ارفع کے باعث جو عزت اس ملک و قوم کو ملی، وہ ناقابل فراموش ہے۔ارفع کی زندگی صرف سائنس و ٹیکنالوجی تک ہی محدود نہ تھی، وہ الفاظ کو خوبصورت شعروں میں پرونا بھی خوب جانتی تھی۔پھر 22 دسمبر 2011ء کو ارفع کریم اچانک کارڈیک اریسٹ کا شکار ہوئی اور پھر اس ذہین دماغ پر خاموشی چھا گئی۔ پوری قوم ارفع کی صحت یابی کے لئے دعا گو تھی، لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
14 جنوری 2012 کو قوم کی یہ ہونہار بیٹی ہمیشہ کے لئے الوداع کہہ گئی۔
ارفح کریم نے کہا تھا میں پاکستان میں ایک ایسا آئ ٹی کا شہر آ باد کرنا چاھتی ہوں جہاں بچوں کو مفت کمپوٹر کی تعلیم دی آ جائے ۔ اس کے علاوہ ملک کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں کمپوٹر لیب بنائیں جائیں جہاں ہر طالب علم کو رسائی ہو۔ کیا ارفع کریم کا یہ خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے گا ?