…
آ پ کا لباس آ پکے رہن سہن ، آ پکے خیالات اور آ پکی شخصیت کا ترجمان ہوتا ہے ۔ لباس اسٹیٹس سمبل کے علاوہ ستر پوشی کا بھی اہتمام کرتا ہے اگرچہ لباس کا بنیادی مقصد ستر پوشی ہی ہے مگر فی زمانہ اسے ثانوی حیثیت دی جاتی ہے ۔۔۔
آ پ ایک خاتون ہیں ۔۔ باہر نکلتے وقت کچھ باتوں کا خیال رکھنا آ پ پہ فرض ہے ۔ چند چھوٹی چھوٹی باتیں ہیں جو بڑے بڑے فساد کھڑے کر دیتی ہیں ۔۔۔
اگر آ پ عبایہ یا حجاب لیتی ہیں تو یہ پوسٹ آ پ کے لیئے نہیں ہے ۔ اگر آ پ پردہ نہیں کرتیں تو باہر نکلنے سے قبل دیکھ لیجئے آ یا آ پ کا لباس آ پکی ستر پوشی کر رہا ہے ۔
آ پ کی قمیض کا گلا بہت بڑا تو نہیں ۔۔ بہتر ہے بین والا گلا بنوا لیا کریں خصوصا جب آ پ ملازمت بھی کرتی ہوں ۔۔
وہاں ملے جلے کولیگز ہوتے ہیں تو بے پردگی کا امکان بہرحال زیادہ ہوتا ہے ۔
سیگریٹ پینٹ جو بھی لیا ہے آ پکے اصل ناپ سے دو انچ بڑا ہونا چاہیئے ۔ تا کہ آ پ کی سائیڈز ڈھکی رہیں ۔ ورنہ ہلکی سی بھی حرکت سے کمر ننگی ہو جاتی ہے ۔ یعنی کہ باٹم وئیر آ پ کو اپنی ناف سے اونچا پہننا ہے ۔ تاکہ اگر چاک بڑے بھی ہیں تو سائیڈز نہ جھلکیں ۔ ایک دفعہ ایک دو پریگیننٹ خواتین کو دیکھا جنکی قمیض ہوا سے اڑ رہی تھی اور پورا پیٹ ننگا ہو رہا تھا مگر خاتون کو اس عریانی کا ذرا سا بھی ادراک نہیں تھا تب خیال آ یا کہ اگر یہ شلوار انکی ناف کے اوپر ہوتی تو قمیض اڑنے کے باوجود پیٹ ننگا نہ ہوتا ۔۔۔
اگر موسم کے لحاظ سے ہلکے رنگ کی قمیض ہے تو شمیز کو یقینی بنائیں ۔ شمیز سے الجھن ہوتی ہے تو لائینگ لگوا کر سلوا لیجئے ۔ آ پکے انڈر گارمنٹس کی صرف ایک جھلک یا عکس ہی مردانہ جذبات کو برانگیختہ کر دیتی ہے اس لیئے احتیاط کی ضرورت ہے ۔۔
انڈر گارمنٹس کا انتخاب اپنے ناپ کے حساب سے درست کیجیئے ۔۔ چھوٹا بڑا سائز آ پکی شخصیت کا بڑا عجیب تاثر بناتا ہے ۔ انڈروئیر ( پینٹی )لازماً اپنے لباس کا حصہ بنائیے تھلتھلاتے ہپس کو سہارا دینے کے لیئے انتہائی ضروری ہے ۔۔۔۔
اپنی چال کو کوشش کر کے سیدھا اور ہموار رکھیں بعض خواتین چل بھی رہی ہوں تو مٹکنے کا گمان ہوتا ہے ۔ بیٹیوں کو چھوٹی عمر میں ہی پاؤں سیدھا رکھ کر چلنا بتائیں بہت سی بچیاں ایسے چلتی ہیں جیسے بطخ اپنے پنجے باہر کو رکھتی ہے ۔ یاد رکھییے کہ یہ ایک بہت بڑی خرابی ہے ۔ اگر بچوں کی پیدائش ، عمر کی زیادتی یا کسی اور وجہ سے Hips بڑھ گئے ہیں تو بڑی چادر سے ڈھانپ کر نکلا کیجیئے ۔۔ سر پہ دوپٹہ نہیں لیتیں تب بھی آ پ کا دوپٹہ کم از کم پونے تین گز کا ہونا چاہیئے اسکے پلو ہپس پہ گرا کر باہر نکلیے ۔ ہلتے ہوئے ہپس کراہیت اور شدید خرابی و بگاڑ کا باعث بنتے ہیں ۔
بعض خواتین کو دیکھا ہے سر پہ مختصر سا دوپٹہ یا حجاب منڈھ لیتی ہیں اور پورا جسم باہر ہوتا ہے ۔۔۔ سر ڈھانپنے کی نسبت جسم ڈھانپنا بہتر عمل ہے ۔
جوتا ہمیشہ آ رام دہ پہنیے ۔۔ کوشش کر کے کسی اچھے مقامی برانڈ کے جوتے لیا کیجیئے ۔۔ بھلے سیل سے لے لیجئے ۔ اس کے تہرے فائدے ہیں ۔
1 ۔۔۔ جوتا پیر کو کاٹتا نہیں ۔
2 ۔۔۔۔ جلدی ٹوٹتا نہیں ۔۔
3 ۔۔۔۔ پہنا ہوا اچھا اور سوفٹ لک دیتا ہے ۔۔۔ جس کی وجہ سے آ پکی شخصیت ایک پرسکون ، سحر انگیز تاثر دیتی ہے ۔۔
باہر جانے سے پہلے ایک جوڑی فالتو جوتے ہینڈ بیگ میں یا گاڑی میں ساتھ رکھیں ۔
گھر میں لاؤنج یا باہری دروازے پر ایک قدِ آ دم آ ئینہ ضرور لگوا لیجئے تاکہ آ پکی آ خری نظر اپنے سراپے پر پڑے ۔ آ گے پیچھے گھوم کر جائزہ لیجئے۔ بہت سے کجیاں نکل آ تی ہیں ۔ اونچ نیچ رہ گئی ہو تو درست کر لیجئے ۔
اب آ پ گھر سے باہر جانے کے لیئے تیار ہیں ۔
( لباس کے بارے یہ اہتمام گھر کی بہو بیٹیوں کو بھی سمجھائیے ۔ )
ز ارا مظہر قمیض کے چاک (slits) چھوٹے بن
…