|
چہرے میرے زخم ہیں دیدارِ یار کے
پردہ نشیں نے مارا ہے برقع اتار کے
فرق ٹی وی اور بیوی کا بتاتا ہوں تمہیں
ایک میں ہے کنٹرول اور ایک ہے بے کنٹرول
شوہر کو اپنے بیوی نے اک خط میں یہ لکھا
دل آپ کی چاہت میں بہت بے قرار ہے
پردیس میں گئے تمہیں دس سال ہو گئے
جب سے گئے ہو اب کے نہ چٹھی نہ تار ہے
تم آؤ یا نہ آؤ مگر خرچ تو بھیجو
پہلے تھا خرچ دس روپے اب دس ہزار ہے
تم چھوڑ کر گئے تھے فقط ایک ہی بچہ
اب ماشاء اللہ بچوں کی پوری قطار ہے