اسٹاک ہوم میں دہشت گردی کے شہیدوں کی غائبانہ نماز جنازہ

سٹاک ہوم(نمائدہ خصوصی عارف کسانہ) دہشت گروں کی جانب سے آرمی پبلک سکول پشاور پر سفاکانہ حملے کے نتیجہ میں شہید ہونے والے طلبا و طالبات اور اساتذہ کی غائبانہ نماز جنازہ پاکستانی ایسوسی ایشن بوتشرکاکے زیر اہتمام سٹاک کے نواحی علاقہ فتیا میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ کے تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جامع مسجد اہل بیت میسٹا کے امام اور خطیب سید ہادی حسن نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا پڑے گا اور اس فتنہ خوارج کو اسی طرح نبٹنا ہوگا جیسا کہ حضرت علی نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ واریت نے دین کو پارہ پارہ کردیا ہے اس لیے میں آج سے اعلان کررہا ہوں کہ میرا تعلق کسی بھی فرقہ کے ساتھ نہیں بلکہ میں صرف مسلمان ہوں۔قرآن حکیم نے فرقوں میں بٹنے سے منع کیا ہے لہذا ہمیں اپنے لیے سُنی شیعہ، بریلوی، دیوبندی، اہلحدیث وغیرہ کی پہچان کی بجائے صرف اپنے آپ کو مسلمان کہنا ہوگا۔ فرقوں کی بنیاد پر مساجد اور مدرسوں نے فرقہ واریت کو جنم دیا اور حالیہ دہشت گردی بھی اسی کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ مساجد اور تمام نذہبی مدارس کو حکومتی تحویل میں ہونا چاہیے ۔ ڈاکٹرعارف کسانہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف فکری جہاد کونا ہوگا ۔ان تقریبات، شخصیات اور اداروں سے لا تعلقی اختیار کرنا ہوگی جو دہشت گروں کے ہمدردی یا ان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہوں اور ساتھ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر خود توجہ دینا ہوگی۔ پاکستانی ایسوسی ایشن کے صدر راجہ حیدر شکوہ نے کہا کہ اس دہشت گردی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ سویڈن میں رہنے والے تمام پاکستانی بہت دکھی ہیں اور حکومت پاکستان کے حالیہ اقدامات کی بھر پور تائد کرتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں مسلح افواج ان عناصر کا خاتمہ کرکے ہی دم لے گی۔ سویڈن میں پاکستان کے سفیر طارق ضمیر نے اپنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا سانحہ ہے کہ تاریخ میں اس کی شائد مثال نہ ملے اور اگراسے درندگی بھی کہیں تو شائد جانور بھی اس ہر احتجاج کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس دہشت گردی کو ختم کرنے کے اہم اقدامات اٹھا رہی ہے اور عوام کے تعاون سے پاکستان ایک بار پھر امن کا گہوارا بنے گا۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ بھی اپنا کرادر ادا کریں اور اپنے بچوں پر خاص توجہ دیں تاکہ کوئی انہیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہ کرسکے۔ تمام والدین کا فرض ہے کہ بچوں کے ساتھ دینی امور پر گفتگو کیا کریں اور ان کی دینی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری خود ادا کریں۔ شہدا ئے پشاور کی یاد میں سٹاک ہوم کے سرگل سکوائر میں ایک اور تقریب منعقد ہوئی جس میں خواتین اور بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد شمعیں اور پھول لے کرشریک ہوئی۔ سویڈش باشندوں نے بھی شمعیں جلا کر معصوم شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سفارت خانہ پاکستان کے منسٹر نجیب درانی نے بھی اس شمع برادر اجتماع میں شرکت کی۔

اپنا تبصرہ لکھیں