برطانیہ میں ایک خوبرو خاتون شکاری کو اپنے شکار کیے گئے جانوروں اور پرندوں کے ساتھ بنائی گئی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا مہنگا پڑ گیا کیونکہ ان تصاویر کی وجہ سے انٹرنیٹ پر لوگ اس کی جان کے دشمن بن گئے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق 35سالہ ریچل کیری نامی یہ خاتون برطانوی علاقے یارک شائر کی رہائشی ہے اور دو بچوں کی ماں ہے۔ وہ پیشے کے اعتبار سے انوائرنمنٹل کنسلٹنٹ ہے اور کھانے کے لیے گوشت بازار سے خریدنے کی بجائے شکار کو ترجیح دیتی ہے۔اس نے گزشتہ سال 80چکور، 125کبوتر اور درجنوں دیگر پرندے اور جانور شکار کیے اور ان کے ساتھ تصاویر بنا کر اپنے انسٹاگرام اکاﺅنٹ پر کرتی رہی۔
رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ صارفین ریچل کی ان تصاویر کی اسے قاتل، دہشت گرد ، خون کی پیاسی اور نجانے کیا کچھ القابات دے رہے ہیں اور اسے قتل کی دھمکیاں بھی ملتی رہتی ہیں۔ جواب میں ریچل بھی ان لوگوں کو ’جانوروں کے حقوق کے دہشت گرد‘ کہہ کر پکارتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ”شکار میرا شوق ہے اور میں اپنے بچوں کو کھلانے کے لیے شکار کرتی ہوں۔ لوگوں کو اس سے کیا تکلیف ہے۔ان میں سے کچھ تو بلا کے انتہاءپسند ہوتے ہیں۔ ایسے ہی ایک شخص نے کمنٹس میں مجھے لکھا کہ ”تم جانوروں کی بجائے اپنے بیٹے کے سر میں گولی کیوں نہیں مارتی ہو۔“رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام پر ریچل کو 58ہزار 600سے زائد لوگوں نے فالو کر رکھا ہے جہاں اس کی تصاویر اکثر رپورٹ کر دی جاتی ہیں اور انسٹاگرام ان تصاویر کو ہٹا دیتا ہے۔