افغان طالبان کے مطابق پاکستانی فورسز نے گروپ کے اہم رہنما اور افغانستان میں طالبان کی حکومت کے دوران مذہبی امور کے وزیر رہنے والے حافظ محب اللہ کو پشاور سے حراست میں لے لیا ہے۔
بی بی سی اردو کے مطابق حافظ محب اللہ کافی عرصے سے پشاور میں رہائش پذیر تھے۔ طالبان کے دو رہنماﺅں نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا حافظ محب اللہ کی گرفتاری اس موقع پر اس لئے عمل میں آئی ہے کیونکہ وہ افغان طالبان پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ وہ زلمے خلیل زاد اور ساتھ ساتھ افغان صدر اشرف غنی کے نمائندوں سے ملاقات کریں۔
افغان طالبان کے رہنماﺅں کی کونسل کوئٹہ شوریٰ کے ایک رکن نے کہا محب اللہ کی گرفتاری کے بعد ہمارے رہنما شیخ ہیبت اللہ نے سب کو ہوشیار رہنے کا پیغام بھیجا ہے۔