امریکہ نے طالبان سے مذاکرات منسوخی کی سزا عام شہریوں کو دینا شروع کردی، ڈرون حملہ کرکے لاشوں کے ڈھیر لگادیے

امریکہ نے طالبان سے مذاکرات منسوخی کی سزا عام شہریوں کو دینا شروع کردی، ڈرون حملہ کرکے لاشوں کے ڈھیر لگادیے

امریکہ کی جانب سے کیے جانے والے ایک ڈرون حملے میں 30 عام شہری جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے۔ ڈرون حملہ افغان صوبے ننگر ہار میں اس وقت کیا گیا جب چلغوزے کی کاشت کرنے والے کسان آگ لگا کر اس کے اردگرد بیٹھے ہوئے تھے ۔

افغان حکومت کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کو نشانہ بنانے کیلئے ڈرون حملہ کیا گیا تھا لیکن غلطی سے ڈرون نے ننگر ہار کے ضلع خوگیانی کے علاقے وزیر تنگی کے کھیتوں پر میزائل برسادیے گئے۔

وزیر تنگی سے تعلق رکھنے والے قبائلی مشر ملک راحت گل کا کہنا ہے کہ ڈرون حملہ اس وقت کیا گیا جب کھیتوں میں فصل کی کاشت کے بعد مزدور اپنے ٹینٹ میں آگ جلا کر اس کے گرد جمع ہوئے تھے، ڈرون کا نشانہ بننے والوں میں اکثریت ڈیلی ویجز مزدوروں کی تھی۔

ننگر ہار کی صوبائی حکومت کے ترجمان عطاءاللہ خوگیانی نے بتایا کہ ڈرون حملے کی تحقیقات جاری ہیں، حملے کی جگہ سے 9 لوگوں کی لاشوں کو نکالا جاچکا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں