انمول اور محبت بھرا رشتہ

زندگی خوبصورت با ہمی رشتوں کی سچائی اور پائیداری کی مرہون منت ہے۔ اور ایسے رشتے جو اپنی مرضی اورپسند کے مطا بق استوارکیے جاتے ہیں ۔ ان میں سرفہرست دوستی کاخوبصورت رشتہ ہے ایک ایسا انمول اور محبت بھرا رشتہ جس کے لیے کسی نے سچ ہی کہا ہے۔
صرف ایک پر خلوص دوست کے دم سے زندگی کے نصف مصائب ختم ہو جاتے ہیں
کیو نکہ ایک اچھے نیک اور پرخلوص دوست کی موجود گی جو تحفظ اور حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ اس سے زندگی
سہل اور پر لطف محسوس ہوتی ہے۔ دوست اپنی طبعیت ، مزاج،عمر اور مشاغل کے مطابق بنائے جاتے ہیں۔ اسلیے دوستوں کے باہمی مسائل اور ترجیحات بھی ملتی جلتی ہوتی ہیں۔سوچ کی یکسانیت زندگی کی الجھنو ں کو سلجھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
دوست کے ساتھ تعلق کی گہرائی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اکثر کہاجاتا ہے کہ کسی کی حقیقی شخصیت کو اس کے دوستوں کے ذریعے پر کھا جاسکتا ہے ۔کیونکہ دوست راز اور مزاج کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔یہاں یہ کہنا غلط نہ ہو گاکہ نیک ،پرخلوص اور مثبت سوچ کے حامل دوست کو زندگی کی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت شمار کیا جاسکتا ہے۔دوستی کرنا اور دوستی کو مضبوط بنانامختلف باتیں ہیں اسلیے کہ بعض لوگ اپنی ناپسندیدہ عادتوں اور نادانستگی میں کی گئی غلطیوں کے باعث دوست سے محروم ہو جاتے ہیں ٹوٹی ہوئی دوستی دوبارہ قائم تو کی جا سکتی ہے مگر اس میں وہ خوبصورتی اور مٹھاس نہیں رہتی جو دوستی کا خاصہ ہے۔
خود پسندی دوستی کی پائیداری میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھی جاتی ہے۔کیونکہ خودپسندطبیعت رکھنے والے افرادعمومًادوستی سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اسلیے کہ ہر وقت اپنی ذات کے متعلق تعریفی کلمات کہنے والے اچھے دوست ثابت نہیں ہو سکتے ہیں۔ کیو نکہ ایسی عادت خود غرضی ظاہر ہوتی ہے۔ شخصیت ،علم اور مثبت سوچ سے متاثر ہو کر دوستی کا رشتہ استوار تو کیا جا سکتا مگر اس رشتے کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے اندرتبدیلیاں لانا بھی ضروری ہے۔یعنی اپنی شخصیت کی چھوٹی مگر اہم خامیوں پرپا لینے سے دوستی کے رشتے کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ کیونکہ اپنی ذات میں لا ئی گےءں تبدیلی ہمیں اپنے دوست کی نظر میں مقام اور عزت عطا کرتی ہے اسیلئے یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ نیک اور پْرخلوص دوست ایک نعمت بھی ہے اور رہبربھی

اپنا تبصرہ لکھیں