ہفتہ کی شام دو نومبر کو مختلف افریقی ممالک کی تنظیموں نے پین افریکن وومن ایسو ایشن کے زیر انتظام ایک کانفرنس کا اہتمام انٹر کلچرل موزیم تھوئین میں کیا۔پروگرام میں بڑی تعداد میں مختلف افریقی اور ایشیائی نارویجن تنظیموں کے سربراہوں اور سفارت خانوں کے اہلکاروں نے شرکت کی۔کانفرنس کا مقصدافریقی ممالک کی خواتین پر ڈھائے جانے والے مظالم اور تشدد کا سد باب کرنا ہے۔
کانفرنس میں پاکستان کی دو تنظیموں انٹر کلچرل وومن گروپ کی نائب صدر اور انٹر نیشنل سائیکالوجیکل ایسوسی ایشن کے پراجیکٹ مینیجر طیب چوہدری نے بھی شرکت کی۔
جبکہ ان ممالک کے سفارتی نمائندوں نے شرکت کی۔
یوگنڈا، گھانا،ایریتھریا،مصرایتھوپا شامل تھے۔کانفرنس کا انعقاد انگلش زبان میں کیا گیا کیونکہ سفارتی اہلکار نارویجن زبان نہیں سمجھ سکتے تھے۔
کانفرنس میں نارویجن حکومت ک یجانب سے خواتین کو دی گئی سہولیات اور نافز کردہ قوانین جو کہ تشدد روکنے والے تھے کے برے مینایک نارویجن ایڈوو کیٹ معلومات دی۔
جس میں منتخب مندوبین اور سیاست دانوں سے تشدد کو کنٹرول کرنے اور متاثرہ افراد و خواتین کی مددکے طریقوں کے بارے میں سوالات کیے گئے۔مبحثہ میں حصہ لینے والے افراد میں پاکستانی تنظیم کی جانب سے طیب چوہدری نے بھی شرکت کی اور سوالات کے مدلل جوابات دیے۔
پروگرام کے اختتام میں ایک مباحثہ کیا گیا