اوسلو مں سخت سردی کے باوجود ایک اندازے کے مطابق ستر کے قریب افراد باہر گلیوں میں سوتے ہیں۔ان میں سے اکثریت غیر ملکی مسافروں کی ہے ۔ان میں سے اکثر لوگوں کے پاس نارویجن رہائشی ویزہ نہیں ہوتا ،اور نہ ہی کوئی دوست ہوتا ہے جس کے پاس یہ رہ سکیں۔ایسے بے گھر افراد کسی شیڈ کے نیچے یا کار پارکنگ ایریا میںسردی سے بچنے کے لیے سلیپنگ بیگ یا کمبل میں خود کو لپیٹ کر سو جاتے ہیں۔اوسلو کائونٹی نے ان لوگوں کا نوٹس لیا ہے اور بتایا ہے کہ نارویجن رہائش کا اجازت نامہ رکھنے والے افراد کو حکومت رہائش کے لیے چھت ضرور دیتی ہے تاہم ان لوگوں کے پاس کوئی معلومات نہیں ہے اور ان میں سے کچھ لوگ نارویجن بھی ہیں۔
ایک فلاحی تنظیم سالویشن کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال سخت سردی کے موسم میں دو سو سے زائد بے گھر مسافروں کو انہوں نے گرم بستر فراہم کیے۔تاہم اصل میں ایسے مسافروں کی تعداد ذیادہ ہے جبکہ موسم گرماء میں یہ تعداد اور بھی ذیادہ ہو جاتی ہے۔Søreide. سو ارائیدے نے کہا کہ یہ تنظیم ہر بے گھر مسافر کو سونے کی جگہ دیتی ہے ۔یہ ان کا حق ہے۔
NTB/UFN