اوسلو کے مرکزی بازار گرن لاند میں پاکستانی دوکان شیخ فیشن کو مسلح نقاب پوش ڈاکوئوں نے لوٹ لیا۔ڈاکو کئی ملیّن کرائون مالیت کی طلائی جیولری اور دیگر قیمتی سامان تھیلوں میں بھر کر فرار ہو گئے۔جبکہ واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی کو نذر آتش کر دیا گیا۔پولیس کی تفتیشی ایڈووکیٹ کیتھرینا کرسٹوفر نے ایک مقامی نارویجن اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان ڈوکوئوں نے پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ڈاکہ ڈالا۔
وارادت کی مکمل کاروائی سیکورٹی کیمرے میں محفوظ ہے۔اس وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح چار نقاب پوش ڈاکوئوں نے لوہے کے سلاخ نماء آلے کی مدد سے طلائی زیورات شوکیسوں میں سے نکال کر تھیلوں میں بھر لیے۔لوٹے جانے والے سامان کی مالیت کئی ملین کرائون بتائی جاتی ہے۔چاروں ڈاکوئوں نے اپنے چہرے باریک ماسک سے ڈھانپ رکھے تھے جبکہ سر پر فن لینڈ کی ٹوپیاں تھیں۔چاروں نے ایک جیسے لباس پہن رکھے تھے۔پولیس اس دوکان کی تلاش میں ہے جہاں سے یہ لباس خریدے گئے تھے۔یہ واردات ہفتہ کے روز صبح گیارہ بج کر اٹھاون منٹ پر ہوئی جبکہ دوکان میں اکاّ دکّا گاہک بھی موجود تھے۔ایک ڈاکو کے پاس آٹومیٹک جیگوار AK 47 تھی۔پولیس کو واردات کے بعد اطلاع ملی۔موقع پر موجود ایک شخص قاسم نے بتایا کہ یہ ایک خوفناک واقع تھا اور ڈاکوئوں نے اسے بازو پر مارا تاہم کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
یہ دوکان پاکستانی گاہکوں کے علاوہ دیگر ممالک کے افراد میں بھی مقبول ہے۔یہاں قیمتی طلائی زیورات کے علاوہ قیمتی لباس بھی موجود ہیں۔اسی نوعیت کے ڈاکے کی وارادت ایک دوسری پاکستانی دوکان میں بھی ہو چکی تھی جس کا پولیس آج تک سراغ نہیں لگا سکی۔تاہم ایک اندازے کے مطابق اب تک ہونے الی تمام ڈاکوں کی وارادت میںوں میں اس میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ سب سے ذیادہ لگایا گیا ہے۔