ایک کاغذ گم ہونے کی وجہ سے آدمی 9 ارب روپے سے ہاتھ دھو بیٹھا

ایک کاغذ گم ہونے کی وجہ سے آدمی 9 ارب روپے سے ہاتھ دھو بیٹھا

آئرلینڈ میں محض ایک کاغذ گم ہونے کے باعث ایک منشیات ڈیلر 9ارب 19کروڑ روپے کی دولت سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ میل آن لائن کے مطابق 49سالہ کلفٹن کولنز نامی یہ منشیات ڈیلر جمہوریہ آئرلینڈ کے شہر گیلوے کا رہائشی ہے جس نے منشیات کے دھندے سے کمایا گیا کالا دھن ڈیجیٹل کرنسی ’بِٹ کوائنز‘ کی شکل میں محفوظ کر رکھا تھا۔ اس کے پاس 4کروڑ 60لاکھ پاﺅنڈز مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی تھی اور جن اکاﺅنٹس میں یہ کرنسی پڑی تھی ان تک رسائی کے کوڈز اس شخص نے ایک کاغذ پر لکھ رکھے تھے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں کلفٹن سے وہ کاغذ ہی کھو گیا، چنانچہ اب وہ ان اکاﺅنٹس تک رسائی ہی نہیں کر سکتا جہاں اس کی یہ تمام دولت پڑی ہے۔ ہوا یوں کہ کلفٹن نے تمام اپنے آن لائن کرنسی کے اکاﺅنٹس کے کوڈز ایک اے فور سائز کے کاغذ پر لکھ رکھے تھے اور اس کاغذ کو مچھلی پکڑنے والے ایک کانٹے کے راڈ کے ایک سرے پر باندھ دیاتھا تاکہ اگر اسے پولیس پکڑے اور اس کے گھر کی تلاشی ہو تو یہ کوڈز پولیس کے ہاتھ نہ لگیں۔ اس کے کچھ عرصہ بعد اس منشیات فروشی کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا اور عدالت سے 5سال قید کی سزا ہو گئی۔ سزا کاٹنے کے بعد جب وہ گھر واپس پہنچا تو گھر کا نقشہ ہی بدل چکا تھا اور وہ راڈ وہاں موجود ہی نہیں تھا۔ پوچھنے پر پتا چلا کہ گھر والوں نے وہ راڈ کب کا فالتو سمجھ کر جلا دیا۔کلفٹن نے آئرش پولیس کو بتایا کہ اسے اپنی حماقت کی سزا ملی ہے۔پولیس بھی ان اکاﺅنٹس تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں