تحریر شازیہ عندلیب
آج وطن عزیز جس دوراہے پہ کھڑا ہے وہ سنبھل نہ سکتا،دنیا میں سر اٹھانے کے قابل نہ ہوتا،کوئی ہم وطن کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہ ہوتا اگر وطن عزیز کے رکھوالے،جانباز مجاہد اور حقیقی جیالے ، پیپلز پارٹی والے نہیں، اسکی سرحدوں کی اسکے وقار اور حرمتوں کی حفاظت کے لیے سینہ سپر نہ ہوتے۔غدار ہیں وہ لوگ بے عقل ہیں وہ لوگ بے ضمیر ہیں وہ لوگ بے مراد ہیں وہ لوگ جو ہم وطن جو ان پاسبانوں پر انگلی اٹھاتے ہیں ان کے خلاف باتیں بناتے ہیں اور انہیں بے وقعت جانتے ہیں۔ان لوگوں سے ذیادہ احمق کم عقل اور کم فہم کون ہو گا جو ملکی سرحدوں وقار اور حرمت کی حفاظت کرنے والوں کو برا سمجھے۔پاک فوج ہے تو وطن پاک سلامت ہے۔وطن پاک ہے تو ہم ہیں۔اگر یہ فوجی جوان اپنی جانوں کے نذرانے ہتھیلی پہ رکھ کے وطن کی حفاظت نہ کریں،دشمنوں کے سامنے سینہ سپر نہ ہوں وطن کی سرحدوں پہ پہرہ نہ دیں تو پھر وطن کی عزت کو دشمنوں کے پنجے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔
یہ بات واقعی نہائیت افسوسناک ہے کہ وطن عزیز میں جب ان کے پاسبانوں نے بڑھتی ہوئی ملکی کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لیے وطن دشمن عناصر پہ ہاتھ ڈالا تو انہی وطن دشمنوں کے ساتھیوں یعنی ملک کے دشمنوں نے اس عظیم ادارے کے خلاف نعرے لگانے شروع کر دیے۔یقیناً وہ بے ضمیر لوگ ہیں جو اپنے ذاتی مفاد لالچ اور ناجائز دولت کی خاطر ان جان نثاروں کے خلاف شور و غوغا بلند کرتے ہیں۔اگر پاسبان وطن کے خلاف نعرہ زنی کرنے والوں کی پرو فائل چیک کی جائے تو پتہ چلے گا کہ انکی کار کردگی انکا ماضی کتناصاف شفاف تھا۔یہ تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کیں غریب عوام کی زندگیوں سے انکے مفادات سے انکی عزتوں سے اپنے ذاتی فائدے کے لیے کھیلتے رہے۔کبھی نشہ کے سوداگر بن کر کبھی سیاست کے بازی گر بن کر اور کبھی بادشاہ گر بن کر۔لیکن فوج ایسا واحد ادارہ ہے جو ان تمام ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر حب الوطنی کی صدیوں پرانی روایات کو قائم رکھے ہوئے ہے۔
وہ آج بھی وہ دینی فریضہ ادا کر رہے ہیں جو کہ خدائے ذو الجلال و لا زوال نے ابتدائے آفرینش سے اعلیٰ درجے کے انسانوں کو تفویض کر دیا تھا۔
شکر ہے کہ اس دور آشوب میں وطن عزیز میں ایک ادارہ تو ایسا ہے کہ جس پر محب وطن پاکستانی فخر ہی نہیں اعتبار بھی کر سکتے ہیں جو اپنے پرائے کی تمیز کیے بغیر قانون کی پاسداری کرتا ہے ہمیشہ اور ہر وقت۔جو لوگ فوج کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں وہ دراصل اپنے کرتوتوں کو چھپاتے ہیں۔وہ دشمنوں کے ساتھی ہیں اور وہ ہمارے وطن کی عزت آن اور شان کو گرہن لگانا چاہتے ہیں لیکن انکا یہ خواب کبھی پورا نہ ہو گا اس لیے کہ اللہ کی راہ پر چلنے والوں کا ساتھ اللہ ہمہشہ دیتا ہے۔ہاں کسی وقت تھوڑی دیرکے لیے قدرت خدا وند ی ٹھہر کر کچھ اپنے نیک بندوں کو اور کچھ بدکاروں کو آزماتی ضرور ہے کہ دیکھیں تو بھلا مشکل گھڑی میں نیک بندے کیا کرتے ہیں اور بد کیا گل کھلاتے ہیں۔ اسی کو اللہ کی رسی ڈھیلی ہونا بھی کہا جاتا ہے۔سو ان مشکل لمحات اور گھڑیوں میں فوج کو انکی کاوشوں کو سلام ہے۔انکے خلاف نعرے لگانے والوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ یہ وہی فوجی ہیں جو نہ صرف ملک ی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں بلکہ ہر آڑے وقت میں ملک و قوم کی مدد بھی کرتے ہیں۔چاہے وہ قدرتی آفات ہوں زمینی یا آسمانی طوفان سیلاب یا دشمنوں کی یلغار ہو۔پاکستانی فوج کے عظیم جری اور بہادر سپاہی ہر آفت مصیبت اور دشمنوں کے سامنے سینہ سپر ہو جاتے ہیں۔وہ کسی مشکل کسی طوفان سے نہیں گھبراتے اور نہ اپنے ملک و قوم کو کسی مصیبت میں دیکھ سکتے ہیں تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ یہ فوج آرام سے اپنی بیرکوں میں اور فوجی جرنیل اپنے گھروں اور دفاتر میں بیٹھ کر ملک و قوم کے لٹنے کا تماشہ دیکھتے رہیں۔وہ اپنے وطن کو چوروں ڈاکوؤں اور لٹیروں کے ہاتھوں برباد ہوتے ہوئے دیکھیں اور خاموش تماشائی بنے رہیں۔یہ بات ایک سچے محب وطن فوجی سپاہی سے لے کر جرنیل تک کی غیرت کے لیے کسی تازیانے سے کم نہیں اس لیے ان کے خلاف نعرے بازی کرنے والے ان پر انگلیاں اٹھانے والے اور انہیں برا جاننے والے ہر گز محب وطن نہیں ہو سکتے۔اور ان کے دلوں میں وطن کی محبت نہیں ہے۔بحیثیت مسلمان ہمیں یہ فرمان الٰہی یاد رکھنا چاہیے کہ جس کے دل میں وطن کی محبت نہیں اس کے دل میں ایمان نہیں ۔جبکہ ایک مومن اور مسلمان کی اصل معراج ہی ایمان ہے اور مضبوط ایمان اس بات کا متقاضی ہے کہ انسان اپنے وطن جس سے اسکا تعلق ہے اور جہاں وہ رہتا ہے اس سے اور اسکے عوام کے مفادات اسے عزیز ہوں۔پھر پاکستانی فوج کا تو شمار ہی دنیا کی بہادر ترین فوجوں میں ہوتا ہے ۔ہمیں تو اس پر فخر ہونا چاہیے نہ کہ اس پر نعرے لگائیں۔
یہ لوگ واقعی قابل مذمت ہیں جو ایک مملکت اسلامی جو کہ اسلام کے نام پر معرض وجود میں آئی اس کے نگہبانوں کی مخالفت کر کے اپنی دنیا اور آخرت داؤ پہ لگا رہے ہیں۔
فوج کی مخالفت کرنے والے ا سٹیبلشمنٹ کے خلاف نعرے لگانے والے ملکی خیر خواہوں کو برا بھلا کہنے والے جان لیں کہ روز محشر یہی محب وطن اور ملکی حفاظت اور مفادات کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے سب سے ذیادہ سر بلند ہوں گے۔قسم ہے اس رب ذوالجلال کی جس نے انسان کو جمے ہوئے خون سے پیدا کیا کہ وطن کی حفاظت کرنے والے،وطن کی خاطر لڑنے والے اور دشمنوں کا مقابلہ کرنے والے ہی تو جنت کے باغوں اور نعمتوں اور اعلیٰ درجات کے حقدار ہیں۔سو وہ جو انکی مخالفت کرنے والے ہیں تو وہ تو صرف دوزخ کی آگ کے خریدارہیں۔ان کے لیے لعنت ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔
یہ ہر اہل ایمان محب الوطن پر فرض ہے اور دین کا قرض ہے کہ وہ دنیا میں جہاں بھی ہو ں آپ ان جانبازوں کی حمائیت کریں ن اور انکی مخالفت کرنے والوں کا منہ توڑ جواب دیں۔ورنہ آپ خدا کو منہ دکھانے کے قابل بھی نہ ہوں گے۔
پاکستانی فوج کا یہ طرہء امتیاز ہے کہ وہ نہ صرف وطن کی حفاظت کے لیے چوکس رہتی ہے بلکہ اس سے متعلق ہر بات ،جنبش اور واقعہ کو فوکس کرتی ہے۔اسکا نوٹس لیتی ہے اسے منہ توڑ جواب دیتی ہے فوری سد باب کی کوشش کرتی ہے۔مجھے فخر ہے اپنے وطن کی پاک فوج کے جوانوں کو میں پوری دنیا میں بسنے والے تمام حب الوطن پاکستانیوں کی جانب سے فوج کی عظمت کو سلام کرتی ہوں۔اس یقین کامل کے ساتھ کہ جب تک فوج سلامت یہ وطن سلامت ۔۔۔اسکی موجودگی میں اس پہ کبھی آنچ نہ آئے گی۔جو وقتی پریشانیاں آئیں ،گزر گئیں ۔باقی بھی گزر جائیں گی۔
ہم سب بیرون ملک بسنے والے پاکستانیوں کا اردو فلک ڈاٹ نیٹ اور سوشل میڈیاکے توسط سے فوج کے نام یہ پیغام ہے کہ وہ اپنے حوصلے بلند رکھیں۔ہماری دعائیں،تمنائیں اور نیک خواہشات انکے ساتھ ہیں۔
نوٹ۔ یہ تحریر سوشل میڈیا پر ایک فوجی بھائی کی وڈیو سننے کے بعد لکھی گئی۔اس فوجی بھائی کے جذبے کو بھی محب الوطنوں کا سلام ۔