تقریباً پچھلی ایک صدی سے بحیرہ بیرنٹ سے غائب ہو نے کے بعد اچانک بلیو وہیل مچھلیوں کی بڑی تعداد سمندر میں واپس لوٹ آئی ہے۔طویل عرصہ کی غیر حاضری کے بعد سائینسدانوں کو خدشہ تھا کہ کہیں اس مچھلی کی نسل معدوم نہ ہو جائے۔تاہم سمندر میںتحقیق کرنے والے ایک بحری جہاز کے تحقیقاتی ادارے مطابق اس مچھلی کی پچیس اقسام کی موجودگی سمندر میں نوٹ کی گئی ہے۔محققین اس بات پر خوش ہیں کہ اس نایاب قسم کی مچھلی کی تعداد میںاضافہ ہو رہا ہے۔
نارویجن پولر انسٹیٹیوٹ کے ریسرچر کٹ کواکس کا کہنا ہے کہ سمندر کے شمالی حصے میں اس نایاب مچھلی کی نسل پھر سے بازیاب ہو گئی ہے جو کہ خوشی اورا نتہائی مسرت کی علامت ہے۔
پچھلے ہفتے جب تحقیقاتی بحری جہاز نور کپ سے شمالی شہرلونگ ائیر سے سفر کرنا شروع کیا اس وقت سمندر میں کئی بڑی وہیل مچھلیاںتیرتی ہوئی نظر آئیں جو کہ محققین کے لیے باعث خوشی تھیں۔جنہیں دیکھنے کے لیے جہاز کا عملہ عرشہ پہ اکٹھا ہو گیا۔
جونی رولڈسن کا کہنا ہے کہ ہم کئی قسم کی مچھلیاں دیکھ رہے تھے۔ان میں بلیو وہیل مچھلی کی نایاب قسم بھی شامل تھی۔
NTB/UFN
yeh to bohat khushi ki bat ha
تنزیلہ آپ بھی خوش ہو رہی ہیں مجھے تو ڈر لگتاہے بلیووہیل سے اتنی بڑی دیو ہیکل مچھلی۔اف۔۔۔
اگر زمینی سائینسدانوں کی خوشی کے لیے یہاں قدیم ڈائینو سارس آ گئے تو پھر کیا ہو گا؟؟؟؟ان کی نسل بھی تو معدوم ہو گئی ہے۔۔