.وہ لوگ جو اپنے گھرانوں کے بچوں کے کردار کی بہترین تربیت کے خواہشمند ہیں، انکی خدمت میں کچھ گزارشات ہیں جن سے انشاءاللّہ تعالیٰ آپ کے بچوں میں پاکیزگی پیدا ہوگی __!!
❶ بچوں کو زیادہ وقت تنہا مت رہنے دیں،
آج کل بچوں کو ہم الگ کمرہ، کمپیوٹر اور موبائل جیسی سہولیات دے کر ان سے غافل ہو جاتے ہی ، یہ قطعاً غلط ہے۔ بچوں پر غیر محسوس طور پر نظر رکھیں۔
اور خاص طور پر انہیں اپنے کمرے کا دروازہ بند کر کے بیٹھنے مت دیں۔ کیونکہ تنہائی شیطانی خیالات کو جنم دیتی ہے۔ جس سے بچوں میں منفی خیالات جنم لیتے ہیں اور وہ غلط سرگرمیوں کا شکار ہونے لگتے ہیں۔
❷ بچوں کے دوستوں اور بچیوں کی سہیلیوں پہ خاص نظر رکھیں۔ تاکہ آپ کے علم میں ہو کہ آپ کا بچہ یا بچی کا میل جول کس قسم کے لوگوں سے ہے۔
❸ بچوں بچیوں کے دوستوں اور سہیلیوں کو بھی ان کے ساتھ کمرہ بند کرکے نہ بیٹھنے دیں۔
اگر آپ کا بچہ اپنے کمرے میں ہی بیٹھنے پر اصرار کرے تو کسی نہ کسی بہانے سے گاہے بہ گاہے چیک کرتے رہیں۔
❹ بچوں کو فارغ نہ رکھیں فارغ ذہن شیطان کی دکان ہوتا ہے، اور بچوں کا ذہن سلیٹ کی مانند صاف ہوتا ہے۔ بچپن ہی سے وہ عمر کے اس دور میں ہوتے ہیں جب ان کا ذہن اچھی یا بری ہر قسم کی چیز کا فوراً اثر قبول کرتا ہے۔ اس لیے ان کی دلچسپی دیکھتے ہوئے انہیں کسی صحت مند مشغلہ میں مصروف رکھیں۔
ٹی وی وقت گزاری کا بہترین مشغلہ نہیں بلکہ سفلی خیالات جنم دینے کی مشین ہے اور ویڈیو گیمز بچوں کو بے حس اور متشدد بناتی ہیں۔
❺ ایسے کھیل جن میں جسمانی مشقت زیادہ ہو وہ بچوں کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔ تاکہ بچہ کھیل کود میں خوب تھکے اور اچھی گہری نیند سوئے۔
❻ بچوں کے دوستوں اور مصروفیات پر نظر رکھیں۔
یاد رکھیں والدین بننا فل ٹائم جاب ہے. اللّہ تعالی نے آپ کو اولاد کی نعمت سے نواز کر ایک بھاری ذمہ داری بھی عائد کی ہے۔
❼ بچوں کو رزق کی کمی کے خوف سے پیدائش سے پہلے ہی ختم کردینا ہی قتل کے زمرے میں نہیں آتا، بلکہ اولاد کی ناقص خئتربیت کرکے ان کو جہنم کا ایندھن بننے کے لئے بے لگام چھوڑ دینا بھی انکے قتل کے برابر ہے۔
❽ اپنے بچوں کو نماز کی تاکید کریں اور ہر وقت پاکیزہ اور صاف ستھرا رہنے کی عادت ڈالیں۔
کیونکہ جسم اور لباس کی پاکیزگی ذہن اور روح پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔
❾ بچیوں کو سیدھا اور لڑکوں کو الٹا لیٹنے سے منع کریں.
bohot acha