گاڑیاں بنانے والی جرمن کمپنی بی ایم ڈبلیو نے اپنی بغیر چابی (keyless) گاڑی کا بڑی دھوم دھام سے تعارف کروایا تھا اور صارفین بھی سوچ رہے تھے کہ یہ عام گاڑیوں کی نسبت زیادہ محفوظ ہو گی لیکن ستم ظریفی دیکھئے کہ معاملہ بالکل الٹ نکلا ہے۔ گاڑی کے بغیر چابی یعنی ’کی لیس‘ سسٹم کو ہیک کر کے گاڑی چرانے کے متعدد واقعات سامنے آچکے ہیں لیکن اس سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ کمپنی نے اب صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ گاڑیوں کے سکیورٹی سسٹم کو ہیک کرنے والے مجرموں کے سامنے وہ بے بس ہیں۔
میل آن لائن کے مطابق کمپنی کی کچھ پرائیویٹ ای میلز سامنے آئی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ کمپنی کار چوروں کو روکنے میں اپنی ناکامی کا اعتراف کررہی ہے اور کسٹمرز سے یہ بھی کہہ رہی ہے کہ اگر ان کی گاڑی چوری ہوجائے تو کمپنی ذمہ دار نہیں ہو گی۔
ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ چالاک ہیکر ’ریلے باکس ڈیوائس‘ کو استعمال کرتے ہوئے گاڑی کے مالک کے ’کی فوب‘ سے خارج ہونے والے سگنلز کو گاڑی تک پہنچاتے ہیں اور باآسانی اسے ان لاک کرکے لے اُڑتے ہیں۔ کمپنی نے اعتراف کیا ہے کہ مارکیٹ میں عام دستیاب ریلے ڈیوائس کی مدد سے گاڑیوں کے سکیورٹی نظام کی ہیکنگ کے واقعات پیش آرہے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا گیا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے گاڑی چوری ہونے کی صورت میں کمپنی ذمہ دار نہیں ہے کیونکہ وہ ان چوروں کے سامنے بے بس ہے۔
برطانیہ میں ویسٹ مڈ لینڈز پولیس نے سرے کاﺅنٹی سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کو کمپنی کی جانب سے موصول ہونے والی ای میل کی معلومات حاصل کی ہیں۔ اس ای میل میں کمپنی نے صارف سے کہا ہے کہ کار چور اعلیٰ ترین سطح کی مجرمانہ توانائی کا استعمال کررہے ہیں جس کے سامنے کمپنی بے بس ہے۔ یہ بدقسمت شخص چند دن قبل ہی اپنی 55000پاﺅنڈکی نئی نویلی بی ایم ڈبلیو گاڑی سے محروم ہوچکا ہے، جسے جدید ٹیکنالوجی سے لیس چوروں نے اس کے گیراج سے چرایا۔ ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے متاثرہ شخص کو کمپنی کی جانب سے موصول ہونے والے جواب کو متکبرانہ اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔
Recent Comments