…🖤
میری بیوی ہمیشہ سے کیڑوں اور جانوروں سے ڈرتی تھی۔ جب بھی کوئی لال بیگ نظر آتا یا پڑوسی کی بلی گھر میں گھس آتی، وہ پورے محلے میں چیخ و پکار مچا دیتی!
ہر بار جب ہم جھگڑتے، تو میں کوئی لال بیگ یا وہی بلی سامنے لے آتا، اور وہ فوراً ڈر کر میرے سینے سے لگ جاتی۔ اور ہمیشہ یہی طریقہ کام کر جاتا تھا، ہنسی خوشی ہمارا جھگڑا ختم ہو جاتا۔
مگر ایک دن سب بدل گیا۔۔۔
میری بیوی نے منت کی کہ میں اپنا سفر مؤخر کر دوں۔
وہ پریشان تھی، اس کا دل گھبرا رہا تھا، حمل کی وجہ سے وہ کمزور محسوس کر رہی تھی۔
لیکن میں نے اس کی بات کو اہمیت نہ دی اور چلا گیا۔۔۔
سچ کہوں تو وہ سفر اتنا ضروری نہیں تھا،
لیکن وہاں میری کمپنی کی سیکریٹری جا رہی تھی، اور میں اس تفریح کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتا تھا۔
ایک ہفتے بعد جب میں واپس آیا، تو ہماری پہلی اولاد، جسے دیکھنے کے لیے ہم دونوں بےتاب تھے، وہ دنیا میں آنے سے پہلے ہی ختم ہو چکا تھا۔۔۔
مجھے احساس جرم نے جکڑ لیا!
میں نے سوچا تھا کہ وہ مجھ سے ہمیشہ کے لیے ناراض رہے گی، مجھے الزام دے گی، مگر۔۔۔
اس نے کچھ نہیں کہا، نہ غصہ، نہ شکایت، نہ شکوہ۔۔۔ کچھ بھی نہیں!
وہ بالکل عام رویے سے پیش آئی، جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔۔۔
یہ سکون مجھے بےچین کر رہا تھا۔
پھر ایک دن، جب دفتر کی سیکریٹری نے ہمارے سفر کی تصویریں شیئر کیں، تو میں گھبرا گیا کہ اب تو طوفان آ جائے گا!
مگر بیوی نے صرف اتنا کہا:
“تم ان تصاویر میں بہت خوبصورت لگ رہے ہو!”
اور پھر آج کا دن آیا…
ہم رات کا کھانا کھا رہے تھے کہ ایک لال بیگ ہمارے قریب سے گزرا۔
میں بھاگ کر کھڑکی بند کرنے گیا تاکہ وہ شور نہ مچائے اور محلے والے نہ اکٹھے ہو جائیں،
مگر میں حیران رہ گیا!
میری بیوی، جو پہلے ان چیزوں سے لرز جاتی تھی، اب خود چپل اٹھا کر لال بیگ کو مار رہی تھی!
وہ اسے پھینکنے گئی، ہاتھ دھوئے، اور واپس آ کر کھانے میں مصروف ہو گئی… جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔
پھر ایک دن پڑوسی کی بلی ہمارے کمرے میں گھس آئی،
لیکن میری بیوی نے اس کی طرف دیکھا بھی نہیں، نہ چیخی، نہ ڈری،
بلکہ بلکل خاموشی سے اسے نظرانداز کر دیا۔۔۔
تب میں نے سمجھا کہ وہ عورت، جو مجھ سے لپٹ کر پناہ لیتی تھی، مر چکی ہے۔۔۔
جس نے ہاتھ جوڑ کر کہا تھا کہ “مجھے چھوڑ کر مت جاؤ!”
وہ عورت ختم ہو چکی ہے۔۔۔
اب اگر میں گھر میں شیر بھی لے آؤں،
تو وہ مجھ سے لپٹ کر نہیں چھپے گی،
بلکہ یا تو اسے نظر انداز کر دے گی، یا پھر خود اسے بھگا دے گی۔۔۔
کیونکہ وہ ان جذبات سے خالی ہو چکی ہے، وہ بجھ چکی ہے۔۔۔
اور میں؟ میں اب جل رہا ہوں، پچھتاوے کی آگ میں!
ہم دونوں ہار گئے۔۔۔ اور یہ صرف میری غلطی تھی۔۔۔
سوچنے_کا_مقام عورت_جب_ٹوٹ_جاتی_ہے پچھتاوا

Recent Comments