یکم فروری 2025
پریس ریلیز
جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر مولانا الیاس خان فلاحی نے برقع پوش طالبات کے دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات میں شرکت پر پابندی عائد کرنے کے مطالبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مہاراشٹر کی شاندار روایات کے خلاف ہے۔
ممبئی : جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر مولانا الیاس خان فلاحی نے دسویں اور بارہویں جماعت کے ریاستی بورڈ امتحانات میں برقع پوش طالبات کے بیٹھنے پر پابندی عائد کرنے کے مطالبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مہاراشٹر کی شاندار روایات کے خلاف ہے۔
میڈیا کو دیئے گئے ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر نے کہا، ‘ایک وزیر کی جانب سے برقع پوش طالبات کو دسویں اور بارہویں جماعت کے ریاستی بورڈ امتحانات میں شرکت سے روکنے کا حالیہ مطالبہ انتہائی تشویش ناک اور شرانگیز ہے۔ یہ مطالبہ نہ صرف مسلم خواتین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ ایک تنگ نظر ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے جو ان کے وقار اور اہلیت کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔ ہندوستان کی سپریم کورٹ نے پچھلے سال مہاراشٹر کے ایک نجی کالج کی طرف سے اسی طرح کی ہدایت پر پہلے ہی روک لگا دی تھی اور کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے تناظر میں واضح طور پر کہا تھا کہ اس طرح کی پابندی رازداری اور وقار پر حملہ ہے ، جو آئین کے آرٹیکل 19 (1) (اے) اور 21 کے تحت فراہم کردہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس طرح کے رجعت پسند مطالبات کا دوبارہ سامنے آنا مایوس کن ہے، خاص طور پر جب برقع پوش لڑکیوں نے 10 ویں اور 12 ویں جماعت کے امتحانات میں مسلسل کامیابی حاصل کی ہے۔
مولانا الیاس فلاحی نے مزید کہا کہ برقع پوش طالبات کے امتحانات میں نقل کرنے کا الزام نہ صرف بے بنیاد ہے بلکہ اس ذہنیت کی بھی نشاندہی کرتا ہے جو مسلم لڑکیوں کی صلاحیتوں پر شک کرنا چاہتی ہے۔ اس طرح کے دعوے ان کی محنت اور لگن کی توہین ہیں۔ اپنے پہلے عوامی امتحانات کی تیاری کرنے والے طلبہ کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے، یہ مطالبہ منفی ہے اور تفرقہ پھیلاتا ہے، جس سے تعلیم کے جامع جذبے کو نقصان پہنچتا ہے۔ مہایوتی حکومت، جسے مہاراشٹر کی شاندار روایات وراثت میں ملی ہیں ۔ ایک ایسی ریاست جو شمولیت، امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے اپنی وابستگی کے لئے جانی جاتی ہے ، کو سماج کو پولرائز کرنے کے لئے اس طرح کی تفرقہ انگیز بیان بازی کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔ ساوتری بائی پھلے اور فاطمہ بی شیخ جیسے رہنماؤں نے لڑکیوں کے لیے تعلیم کا بیڑا اٹھایا، اور یہ ان کی وراثت ہے جسے ہمیں برقرار رکھنا چاہیے، نہ کہ اسے ختم کرنا۔
جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر نے کہا، ‘ہم وزیر اعلی دیویندر فڈنویس اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ برقعے پر پابندی کے اس مطالبے کو عوامی طور پر مسترد کریں اور اس بات کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کریں کہ مذہب، ذات یا طبقے سے قطع نظر ہر لڑکی کو تعلیم اور وقار کا حق حاصل ہے۔ مہایوتی حکومت کے پاس سماج کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرنے کا کوئی مینڈیٹ نہیں ہے۔ اس کی توجہ اتحاد اور ترقی کو فروغ دینے پر ہونی چاہئے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسلم طالبات اور ان کے اہل خانہ کو یقین دلانے کے لئے فوری اقدامات کرے کہ ان کے آئینی حقوق کا تحفظ کیا جائے گا اور ان کے ساتھ وہ احترام اور منصفانہ سلوک کیا جائے گا جس کے وہ مستحق ہیں۔ ہمیں اس طرح کے رجعت پسند مطالبات کو مہاراشٹر کی حقیقی روح پر حاوی نہیں ہونے دینا چاہئے – ایک ایسی ریاست جس نے ہمیشہ شمولیت اور بااختیاربنانے کی وکالت کی ہے۔
جاری کردہ:
ارشد شیخ
سکریٹری، شعبہ میڈیا جماعت اسلامی ہند، مہاراشٹر
ایڈریس: دارالفیض، ساتویں منزل، اقبال کمالی جنکشن، 4 سانکلی اسٹریٹ
مدن پورہ، بائیکلہ (مغرب) ممبئی – 400008