کنزرویٹو پارٹی کی حکومت نے جہاں ہر شعبے میں نئی حکمت عملی اختیار کی ہے وہیں تارکین وطن کے گروپ میں شوہرں کو نئی صورتحال کاسامنا ہے۔گھریلو ناچاقی کی صورت میں اب اگر کوئی شوہر سرکاری محکمہ فیملی ہائوس میں جا کر اپنی بیوی سے علیحدگی کی خواہش ظاہر کرے تو حکومت اسے اپنے آبائی طن اپسی کا مشورہ دیتی ہے۔اس سلسلے میں کئی ناراض شوہروں سے انکے نارویجن نیشنل نمبر واپس لے لیے گئے۔جس کی وجہ سے ایسے افراد اروے میں کام کرنے کا حق بھی کھو بیٹھے ۔جبکہ ایسے افراد نے اس اقدام کے خلاف اپیلیں بھی دائر کر دی ہیں۔
متعلقہ خبریں
3 تبصرے ”جھگڑالو شوہروں کی جبری واپسی“
اپنا تبصرہ لکھیں
میرا خیال کہ یوں کہا جائے
اسطرح تو ہوتا ہے اسطرح کے کاموں میں
Mohammed Shahid Rizwan
Aapka Mukhlis
13.01 (for 9 timer siden)
کیا یہ ضروری ہے کہ شوہرہی جھگڑالو ہو؟
بیوی بھی تو جھگڑالو ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے شوہر علحدگی چاہتا ہے۔
Agar ye kanon bun jay to tlaqen kum ho Jay