عائشہ خان
کینیڈا میں مقیم ایک خاتون جسّی گیرٹ jissy Gerittکا انتقال ایک سو دو سال کی عمر میں ہوا۔آج کے مشینی دور میں جہاں زندگی کی سہولتوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔وہاں دیگر منفی اثرات کے تحت انسانی عمر کے تناسب میں بھی نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے۔لیکن جس طرح سے ٹورنٹو کی اس خاتون نے اپنی زندگی گزاری وہ نہ صرف حیران کن ہے بلکہ اس میں ہمارے لیے قابل تقلید مثال بھی ہے۔نوے سال کی عمر تک وہ بہترین صحت کی مالک تھیں۔تراسی سال کی عمر میں انہوں نے جاپان کا سفر کیا۔وہاں ایک فیملی سے ملاقات کے دوران جاپان کی روائیت کے مطابق فرش پر بیٹھ کر کھانا کھایا۔انہوں نے اپنی پہلی کتاب ۔۔۔۔ نوے سال کی عمر میں لکھی اور ہر سال کی طرح اس عمر میں بھی اپنے مذہبی مقامات کی سہ ماہی زیارت کا سلسلہ جاری رکھا۔ان کی بیٹی سیلی کے مطابق جسی گیرٹ نے اپنی پوری زندگی میں اگر کوئی دوا باقائدگی سے استعمال کی تو وہ محض آنکھوں میںڈالے جانے والے دوائی کے قطرے تھے۔
ہم میں سے اکثر کے لیے جسی گیرٹ کی زندگی ایک ایسی مثال ہے جس کے ہم بھی خواہاں ہیں۔نہ صرف انہوں نے ایک صدی سے ذیادہ عمر پائی بلکہ اس سفر میں اپنی صحت کے ساتھ ذہنی صلاحیت اور جسمانی قوت کو بھی بر قرار رکھا۔۔
اچھی خبر یہ ہے کہ ہم میں سے ذیادہ لوگ جسی کی طرح طویل عمر پا سکتے ہیں۔کینیڈی ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق کینیڈا میں اناسی سال سے ذائد عمر پانے والے فراد کی تعداد میں تیزی سے اضا فہ ہونے کی توقع ہے۔اس وقت کینیڈا میں سو یا اس سے ذیادہ عمر پانے والے افراد کی تعداد چار ہزار ہے اور توقع ہے کہ یہ تعداد دو ہزاراکیاون تک بڑھ کر ستاون ہزار ہو جائے گی۔
تشویشناک بات یہ ہے کہ بڑہاپے میں بہت سے افراد کو گرتی ہوئی صحت کے مسائل مثلاً جوڑوں کے امراض، امراض قلب کینسر اور بہت سی دوسری بیماریوں سے نبرد آزماء ہونا پڑتا ہے۔لیکن مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔۔آپ بھی سو سال سے زائد عمر پانے والے افراد کی فہرست میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو جدید ریسرچ کے مطابق آپ چاہے عمر کے کسی بھی حصے میں ہوں اپنا طرز زندگی بدل کر اپنی عمر میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
یہ جاننے کے لیے کہ اپنے طرز زندگی کے کن حصوں میں اور کیسے تبدیلی کی جائے وزٹ کرتے رہیں اردو فلک ڈاٹ نیٹ کا صفحہ فیملی کارنر
جاری ہے