خواب سے حقیقت کا سفر قرارداد پاکستان
تحریر شازیہ عندلیب
اردو فلک کے قارئین کو یوم قرارداد پاکستان کی مبارکباد
قومی اور انفرادی سطح پر ایک اہم پیغام
کسی بھی قوم ملت یا فرد کی زندگی میں اسکی زندگی کا مقصد، منشور یا لائحہ عمل ہی اسکی کامیابی یا ناکامی کو متعئین کرتا ہے۔تئیس مارچ وہ دن ہے جب پاکستان کے قیام کی قرارداد منظور ہوئی تھی۔اس روز ایک علیحدہ اسلامی مملکت کا خواب دیکھنے والے شاعر مشرق علامہ اقبال نے اپنے ہم خیال قائدین کے ساتھ مل کر لاہور میں یہ قرار داد منظور کی تھی کہ ہم اپنا علیحدہ ملک پاکستان بنائیں گے۔سن انیس سو چالیس تئیس مارچ کا یہ تاریخی دن مسلمانان ہند کی زندگیوں میں ایک نیا سورج امید کی نئی کرنیں اور تابناکی لے کر طلوع ہوا۔یہی وہ تاریخی فیصلہ تھا جس کی بنیاد ایک خواب پر رکھی گئی تھی۔خواب جو علامہ اقبال نے دیکھا۔وہ خواب جسے قائد اعظم نے تعبیر دی۔وہ خواب جسے پانے کے کے لیے پورے ہندوستان میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی۔علامہ اقبال تو یہ خواب دیکھنے کے بعد اسکی تعبیر نہ دیکھ سکے اور اس سے پہلے ہی ہمیشہ کے لیے سو گئے۔مگر وہ اپنی پوری قوم کو جگا گئے۔قرارداد پاکستان پاس ہونے کے بعد پوری مسلمان قوم بیدار ہو گئی۔
ایک وہ تاریخی خواب تھا جو صدیوں قبل پیارے پیغمبر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے دیکھا تھا۔جس میں اللہ تبارک نے اپنے پیغمبر سے اپنی عزیز ترین شے کی قربانی مانگی تو ابنہوں نے بیٹا پیش کر دیا۔اللہ کو انکی یہ ادا اس قدر پسند آئی کہ اللہ سبحان و تعالیٰ نے انہیں ایک خوبصورت مینڈھا بھیج دیا۔جس کی یاد میں رہتی دنیا تک بقرہ عید پر قربانی کی جاتی رہے گی۔یہ خواب پوری انسانیت اور عالم اسلام کے لیے ایک پیغمبر کے خلوص کی اعلیٰ مثال ہے۔
اس کے بعد دوسرا تاریخی خواب وہ تھا جو برصغیر کی تقدیر بدل گیا۔جو علامہ اقبال نے دیکھا اور اس خطہ میں اس سعد خواب کی تعبیر ایک مسلمان ملک کے قیام کی صورت میں ملی۔ اس مملکت کو تاراج کرنے کے لیے دشمن نے کئی چالیں چلیں کوششیں کیں لیکن اسے ہمیشہ منہ کی کھانی پڑی۔اس لیے کہ یہ مدینہ شریف کے بعد دنیا کی دوسری مملکت ہے جو اللہ کے نام پر وجود میں آئی۔جہاں مسلمانوں نے اللہ کے نام پر قربانی دی۔اس لیے اسکی حفاظت کا ذمہ بھی اللہ تبارک نے خود لیا ہے۔اسکا وجود رہتی دنیا تک رہے گا۔ہمیں اس پاک وطن پر فخر ہے۔دشمن خواہ ایڑی چوٹی کا زور لگا لے وہ کبھی پاکستانی حکومت کو وطن عزیز کو پاکستانی قوم کو شکست نہیں دے سکتا۔اس لیے کہ یہ ایک سچے خواب کی تعبیر ہے اور اسے تاراج کرنے کے خواب کی تعبیر دشمن کبھی نہیں پا سکے گا۔
جب تک ہے یہ دنیا باقی
پاکستان سدا آباد رہے گا۔