آٹو؛؛ آٹو؛؛؛
بھائی مارکیٹ اسٹریٹ چلو گے؟
جی ضرور
کیا لوگے؟
آپ جو بھی دے دیں صاحب خوشی سے
پچاس روپئے دیں گے، چلو گے
نہیں بہت کم ہیں، بڑھایئے
بھائی آپ نے کہا تھا خوشی سے تو ہم نے خوشی سے پچاس کہے، اب آپ ہی بتایئے خوشی سے کتنا دیں
اب جو بھی خوشی سے دے دیں صاحب
ہم نے پچہتر کہا اور اس نے بٹھا لیا۔
، راستے میں پولیس والے نے آٹو والے کو سگنل توڑتے پکڑ لیا۔ ہم نے معاملہ طئے کروایا
پولیس والے سے کہا: بھائی سنو، غریب آدمی ہے اسے جانے دو، جو بھی چاہئے مجھ سے لے لو
ٹھیک ہے ، جلدی نکالو
کتنے؟
جو بھی خوشی سے ۔۔۔۔۔۔۔
ہم نے جیب سے خوشی سے دس روپئے نکالے، اس نے ہمارے منہ پر ماردیئے۔
ہم نے کہا : بھائی آپ ہی نے کہا تھا جو بھی خوشی سے دے دو، ہم نے دے دیئے، اب آپ ہی بتایئے کیا دیں؟
جو بھی ہو خوشی سے ۔
پھر ہم نے سو روپئے نکالے اس نے خوشی سے لے لئے۔
راستے میں آٹو والے سے باتیں ہوتی رہیں۔ ہم نے پوچھا
تمہاری شادی ہوگئی ہے؟
نہیں ابھی نہیں
کب کروگے؟
کوئی مناسب رشتے کی تلاش ہے۔ جونہی مل جائے کرلینگے
جہیز کیا لوگے
جو بھی مل جائے ۔۔۔ خوشی سے ۔۔۔۔۔۔۔
بھائی ہم نے دو بار خوشی سے ہی پیش کش کی لیکن آپ نے دیکھ لیا کہ دینے والے کی نہیں لینے والے کی خوشی چلتی ہے
آخر پتہ تو چلے کہ جہیز بھی لینے والی کی خوشی سے کتنا ہونا چاہئے؟
جو بھی ہے صا حب خوشی سے