دنیا کا پست قامت ترین آدمی 27سال کی عمر میں انتقال کر گیا۔ میل آن لائن کے مطابق کھاجندر تھاپا ماگر نامی یہ شخص نیپال کا رہائشی تھا جس کا قد صرف 2فٹ 2انچ تھا۔ کھاجندر دنیا کا پست قامت ترین شخص تھا جو اپنے پیروں پر چل سکتا تھا۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں کے قد اس سے بھی چھوٹے ہیں مگر وہ چل نہیں سکتے۔ پست قامت ترین آدمی ہونے کے لحاظ سے کھاجندر کا نام 2010ءمیں گنیز بک آف ورلڈ ریکارز میں درج کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق کھاجندر چند دن قبل نمونیا کا شکار ہوا۔ اسے نیپالی شہر پوکھارا کے ایک ہسپتال داخل کرایا گیا لیکن کل اس کی ہسپتال میں ہی موت واقع ہو گئی۔ کھاجندر اپنے والدین کے ساتھ نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں رہتا تھا اور اب تک درجن سے زائد ممالک کا سفر کر چکا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل بھی وہ اکثر نمونیا ہونے کے باعث ہسپتال داخل رہتا تھا لیکن اس بار اس کا دل بھی متاثر ہوا اور وہ جانبر نہ ہو سکا۔
واضح رہے کہ اس وقت دنیا کا سب سے پست قامت شخص فلپائنی شہری جونرے بالاونگ ہے جس کا قد 1.96فٹ ہے تاہم وہ چل سکتا ہے اور نہ ہی بغیر سہارے کے کھڑا ہو سکتا ہے۔کھاجندر کی موت کے بعد دنیا کے پست قامت ترین شخص ہونے کا ریکارڈ کولمبیا کے ایڈورڈ نینو ہرنینڈز کے پاس چلا گیا ہے جس کا قد 2فٹ 3انچ ہے اور وہ چل پھر سکتا ہے۔