ایئرپورٹ ہمیشہ آبادیوں سے دور بنائے جاتے ہیں لیکن آپ یہ سن کر دنگ رہ جائیں گے کہ برطانیہ کا ایک ایئرپورٹ آبادی سے دور تو کیاہوتا، اس کے رن وے پر ہی لوگوں نے گھر بنائے ہوئے ہیں۔میل آن لائن کے مطابق یہ ساﺅتھ اینڈ ایئرپورٹ ہے جہاں روزانہ درجنوں پروازیں اترتی اور روانہ ہوتی ہے اور تارکول سے بنائے گئے رن وے سے محض 150کے فاصلے پر گھر بنے ہوئے ہیں۔ طیارے ان گھروں کے درمیان لینڈ اور ٹیک آف کرتے اور ان سے چند فٹ کے فاصلے پر ہی ٹیکسی ہوتے ہیں۔
جون مرچنٹ نامی ایک عمررسیدہ خاتون انہی گھروں میں سے ایک میں رہتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ صبح 6بجے سے رات 11بجے تک آپریشنل رہتا ہے اور اس دوران جہازوں کا شور اور ان کے انجن سے نکلنے والی گیسیں ہمیں بہت پریشان کرتی ہیں۔ کبھی کبھی تو دل کرتا ہے کہ ہم دن بھر کہیں اور چلے جایا کریں او ررات سونے کے لیے ہی گھر آئیں۔“رپورٹ کے مطابق 1950ءکی دہائی میں یہ برطانیہ کا تیسرا مصروف ترین ایئرپورٹ ہوا کرتا تھا تاہم پھر لندن کے سٹین سٹیڈ ایئرپورٹ کے آپریشنل ہونے سے یہاں پروازیں نہ ہونے کے برابر رہ گئیں اور یہ غیرآباد ہو کر رہ گیا۔
2008ءمیں یہ ایئرپورٹ سٹوبارٹ گروپ نے خرید لیا اور نہ صرف اس پر نیا ٹرمینل تعمیر کیا اور رن وے میں توسیع کی بلکہ ایئرپورٹ کو ریل کے ذریعے لندن سے بھی منسلک کیا جس سے ایک بار پھر یہ آباد ہو گیا۔ اس کے رن وے میں جب توسیع کی گئی تو یہ آبادی تک پہنچ گیا۔ اب اس کے دونوں اطراف گھر ہیں جن میں سے اکثر کئی دہائیاں قبل تعمیر کیے گئے تھے۔