دودھ جلیبی

انتخاب عابدہ رحمانی
شکاگو
بمطابق موسم ایک مزیدار اور گرما گرم تحریر

ہفتے میں ایک بار بھی اگر آدھا کلو دودھ میں ایک پاؤ جلیبیاں کھالی جائیں توزندگی کا رنگ ہی بدل جاتا ہے ۔ کمردرد، تھکاوٹ، پریشانی،
اعصابی تناؤ، نزلہ، زکام، بخار، ہڈیوں ، جوڑوں کا درد‘ سردرد‘ پٹھوں کا دردکھچاؤ جیسی
بیماریوں کی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ آپ کے قریب بھی آئیں۔

پاکستان میں جلیبی اور موسم سرما کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ وہ کہتےہیں نا کہ سخت جاڑے کی رات میں گرم گرم دودھ میں بھیگی ہوئی جلیبی جب تک نہ کھالیں سردی کا مزہ ہی نہیں آتایا جس صبح ناشتہ میں دودھ جلیبی نہ ہو وہ ناشتہ ہی کیا۔
پاکستان میں جلیبی کے حوالے سے کئی دلچسپ باتیں بھی اکثر سنی اور کہی جاتی ہیں
مثلاً کسی پر طنز بھی کرنا ہو تو کہا جاتا ہے‘
ہاں!ہاں! تم تو بہت سیدھے ہو جلیبی کی طرح! اکثر یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جلیبی دیکھ کر تو انگریز سرکار بھی پریشان تھی‘ سوچتی تھی اس ٹیوب میں شیرا کہاں سے بھرا جاتا ہے۔موسم سرما میں پاکستان میں قریب قریب ہر امیر اور غریب آدمی کے دسترخوان پر جلیبی ضرور موجود ہوتی ہے۔ موسم سرما میں جلیبی آپ کو پاکستان کے ہر صوبے ہر دیہات ہر شہر میں ملے گی۔
جہاں مٹھائی وہاں جلیبی!
کچھ سیانوں کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ
’’جلیبی ہماری قومی مٹھائی ہے‘‘
پھر اس کی تاریخ کھوجئے تو اس کا سلسلہ مغلیہ دور سے جا ملتا ہے۔
لاہور کا پنجابی ہو یا لندن میں رہنے والا پاکستانی ہر خوشی کے موقع پر جلیبی کھانا نہیں بھولتا اور پنجاب کے بعض علاقوں میں بھی بچوں کی www.desiherbal.com
شادی بغیر جلیبی کے ہو ہی نہیں سکتی۔
جلیبی کو موسم سرما میں خاص طور پرشوق سے کھایا جاتا ہے۔
پاکستان میں موسم سرما کی آمد کےساتھ ہی
جلیبی کا سیزن بھی شروع ہو جاتاہےاورخاص کر کے پنجاب میں مٹھائی کی دکانوں کےعلاوہ گرما گرم جلیبی کی فروخت کے لیےعارضی دکانیں بھی قائم ہوجاتی ہیں،بچے ہوں یا بڑے ، جوان ہوں یا بوڑھے سب ہی میٹھی میٹھی مزیدارجلیبی شوق سے کھاتے ہیں۔ ماہر کاریگر جلیبی تیار کرنے کےلیے میدے کا خمیر تیار کرتے ہیں،جس میں رنگ ڈال کر اسے پکایا جاتا ہے،پھر چینی کے شیرے میں ڈبو کر جلیبی
میں مٹھاس بھری جاتی ہے، موسم سرما میں لوگ دودھ جلیبی بھی شوق سےکھاتے ہیں۔
یوں تو بل کھاتی جلیبی زندگی کے پیچ وخم کو ظاہر کرتی ہے، لیکن شیرہ ٹپکاتی جلیبی کی مٹھاس بتاتی ہے کہ زندگی نمکین ہی نہیں میٹھی بھی ہے۔

دودھ کے پیالے سے اٹھتی بھاپ کے ساتھ اُس میں دودھ میں ڈوبی ہوئی نرم گرم جلیبیاں صحت اور تندرستی کی ضمانت سمجھی جاتی تھیں۔

افسوس صد افسوس ہم کیسی کیسی نعمتوں کو بھول گئے ۔

مردانہ طاقت کیلئے بے مثال خوراک ہے۔
خواتین کے تمام نسوانی مسائل کا بہترین ہے۔
کاش! ہم ہماری نئی نسل ہمارے بزرگوں کے
روایتی ٹوٹکوں کا احترام کرے
اور ان لاجواب ذائقہ دار ٹوٹکے کو سمجھ کر
اس پر عمل کرکے زندگی کا لطف دوبالا کریں۔
——————————————————
طالب دعا محمد یوسف

اپنا تبصرہ لکھیں