editor on میری دو دنیائیں: ایک عشق، ایک تحفظ: “اسی لیے میرا خواب ہے کہ ناروے میں رہتے ہوئے بھی اپنے گاؤں میں ایک “سینٹر آف ایکسیلنس”قائم کروں— جہاں…” اپریل 19, 14:10
شازیہ عندلیب on وقت کے پار ( قسط نمبر ایک): “لا جواب بہت زبردست پر سرار کہانی ۔۔۔ وقت کے دھارے پہ بہتی —ساعتوں کی لہروں پہ ابھرتی ڈوبتی نائو…” اپریل 19, 13:20
Shahla Gondal on میری ہم جولیاں: “آپ لکھنے والے نہیں دیکھنے اور سننے والے دور میں ملے ہیں نظم کو دوبارہ پڑھئیے 😍” اپریل 17, 06:08
بام و در اور پیڑ پودے جھک چکے ہیں ، ہے کہ نیں !
عمر کے ساتھ اچھے اچھے جھک چکے ہیں ،ہے کہ نیں !
اسقدر پستی میں کیسے آ گیا ہوں آج میں ؟
میرے آگے تو فرشتے جھک چکے ہیں ہے کہ نیں!
مہتاب قدر
Recent Comments